ادب جس کو کہیے وہ اسلام ہے ۔

عظیم

محفلین


ادب جس کو کہیے وہ اسلام ہے
بقایا جو ہے وہ تو بس خام ہے

عجب ہے کہ آنکھیں دکھاتے ہیں وہ
جنہیں عزت و نام سے کام ہے

تُو دنیا کی نظروں میں اچھا ہے دوست
مگر اچھے لوگوں میں بدنام ہے

یہ تنقید کا اب زمانہ نہیں
ہمارا تو اصلاح سے کام ہے

جسے آپ کہتے ہیں تعریف وہ
خدا کے چہیتوں کو دشنام ہے

کہیں جا کے لے آئیے گا نظر
کتابوں کا کلمہ تو اب عام ہے

جو دنیا کے ڈر سے کہیں چھپ گیا
وہی اصل میں اصل ناکام ہے

*****

 
آخری تدوین:
Top