ادبی مجالس کی خبریں اور رپورٹس

جاسمن

لائبریرین
بسم ا للہ الرحمن الرحیمٍ
قلم کاروان،اسلام آباد
( لوح و قلم تیرے ہیں)
مجلس مشاورت:
ڈاکٹرساجدخاکوانی
میرافسرامان
رانااعجاز
تاریخ:منگل29 دسمبر2020ء
کارروائی ادبی نشست،منگل 29دسمبر 2020ء
منگل 29دسمبر بعد نمازمغرب قلم کاروان کی ہفت روزہ ادبی نشست اسلام آبادمیں منعقدہوئی۔ پیش نامے کے مطابق آج کی نشست میں جناب حامداطہرملک صدرالخدمت،اسلام آبادکامضمون”آفات؛آزمائش یاتنبیہ“طے تھا۔فنون لطیفہ کے ماہراورمعروف نوجوان شاعرجناب عالی شعاربنگش نے صدارت کی۔ادبی نشست میں شریک ایک ننھی کلی زینب رئیس اللہ نے پہلا کلمہ سنایااورتلاوت قرآن مجیدکی،ڈاکٹرساجدخاکوانی نے مطالعہ حدیث نبویﷺاورجناب میرافسرامان نے گزشتہ نشست کی کاروائی پڑھ کر سنائی۔
صدرمجلس کی اجازت سے جناب حامداطہرملک نے اپنامضمون پیش کیا،مضمون میں قدرتی آفات،مصائب اوردیگرزمینی و آسمانی بلیات کو دو بڑے حصوں میں تقسیم کیاگیاتھا،اول تنبیہات اوردوم عذاب الہی،صاحب مضمون نے گزشتہ اقوام قرآن سے ثابت کیاکہ سنت اللہ کے مطابق پہلے تنبیہات واردہوتی ہیں اور پھر بھی قوم سبق حاصل نہ کرے تو عذاب الہی نازل ہوجاتاہے،موجودہ عالمی مرض کے بارے میں انہوں نے کہاکہ یہ انسانی چیرہ دستیوں کا نتیجہ ہے اور تنبیہ کے طورپر موجود ہے کیونکہ آخری نبیﷺ کی دعاکی برکت سے اب گزشتہ اقوام جیسے عذاب نہیں آئیں گے،انہوں نے کتاب اللہ اورسنت رسول اللہﷺکے مطابق اصلاح احوال پر ایسی وباؤں سے بچنے کا نسخہ بھی تفصیل سے پیش کیا۔مضمون کے مندرجات کے بارے میں ڈاکٹرساجدخاکوانی،عبدالرازق عاقل،میرافسرامان،ساجدحسین ملک اور حبیب الرحمن چترالی نے سوالات اٹھائے جبکہ بعض سوالات کا نفس مضمون اعتراضات سے قریب ترتھا،صاحب مضمون نے قرآن و حدیث کے حوالوں سے جوابات پیش کیے۔تبصرہ کرتے ہوئے ساجد حسین ملک نے کہاکہ اللہ تعالی کے ہاں لوح تقدیرمیں سب کچھ لکھاہے،ابولھب جیسادشمن دین جہنم رسیدہونے کی قرآنی پیشین گوئی کے بعدبھی دس سال زندہ رہا،وہ چاہتاتو قبول اسلام کا ڈھونگ رچاکر ہی سہی،اس قرآنی بیان کو جھوٹاقراردے سکتاتھالیکن خدائی فیصلے بہرحال اٹل ہوتے ہیں۔جناب حبیب الرحمن چترالی نے کہاکہ کروناکے ذریعے پوری دنیاپر مصنوعی قبضہ جمانے کی کوشش کی جارہی ہے۔تبصروں کے بعدڈاکٹرساجدخاکوانی نے آمدسال نوکے حوالے سے اپنی مختصرتحریرپیش کی۔ معمول کے سلسلوں میں جناب شہزادعالم صدیقی نے مثنوی مولائے روم سے اپنا حاصل مطالعہ پیش کیا،بزرگ شاعرشیخ عبدالرازق عاقل ایڈوکیٹ،جناب اتفاق بٹ اور سیدمظہرمسعودنے اپناتازہ کلام شرکاء کی نذرکیااوردادپائی۔اس کے بعد جناب ساجد حسین نے ملک نے کتاب کاتحفہ میرافسرامان کو اور سیدمظہرمسعودنے اپنی کتاب بطورہدیہ جناب حبیب الرحمن چترالی کو پیش کی۔
صدرمجلس جناب عالی شعاربنگش نے شرکاء کے اسرارپر پہلے اپناچنیدہ کلام پیش کیااور پھرصدارتی خطبے میں پیش کردہ مقالے کی تعریف کی اورکہاکہ صاحب مقالہ نے اختصارسے کام لیا جبکہ وہ اس عنوان کافائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی تنظیم ”الخدمت“کے کارہائے نمایاں بھی پیش کرسکتے تھے،انہوں نے قدرتی آفات کے نتیجے میں معاشرے اورحکومت کی کارکردگیوں کا مقارنہ بھی پیش کیااورایک تجویز پیش کی کہ سرکاری”پناہ گاہیں“تعمیرکرنے کی بجائے مساجدکوہی اس مقصد کے لیے استعمال کرلیناکافی تھاجس میں بہت سی سہولیات پہلے سے موجود ہیں۔آخرمیں قلم کاروان کی اہم شخصیت جناب مصطفی حسین صدیقی کے لیے دعائے صحت اور معروف ادیب شہزادولنگاہ کی رحلت کے باعث جناب مرزاضیاء الاسلام نے شرکاء سے وابسطہ دیگر اہل ایمان متوفین کے لیے دعائے مغفرت کرائی،جس کے بعد آج کی ادبی نشست اختتام پزیر ہو گئی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(www.qalamkarwan.org)
 
Top