اختلافِ رائے

عرفان سعید

محفلین
اختلافِ رائے
ایک خالصتًاعلمی اختلاف جب صرف مختلف نقطہ ہائے نظر، اندازِفکر کے فرق اور محض اختلافِ رائے کی سرحدوں کو پھلانگ کر ذاتی بغض و عناد، حریفانہ طرزِ سوچ اور مخالفت و دشمنی کی حدودمیں قدم رکھتا ہے، تو یہ وہ خطرناک راہ گزر ہے، جس پر اگر کوئی فرد چلے تو لازمًا ذہنی پسماندگی کا شکار ہو کر تنّزل کی دلدل میں دھنس جاتا ہے، اور اگر کوئی ملت و قوم اِس شاہراہِ خارزار پہ گامزن ہو جائے تو اسے پستی و زوال کی عمیق کھائیوں میں گرنے سے قدرت کی لا انتہا قوت و طاقت بھی نہیں روکتی۔

اس کے بر عکس ، شدید ترین علمی اختلافات کو اگر سنجیدگی و متانت کے بلند و بالا مدارج، اخلاق و اقدار کے اعلی ترین نمونے اور تہذیب و شائستگی کے ارفع ترین اظہار کے ساتھ پیش کیا جائے تو یہ وہ زینہ ہے جس پر قدم رکھ کرکوئی فرد ذہنی ارتقا کی وہ منازل طے کرتا ہے کہ رفعتِ ثریا بھی اس پر رشک کرتی ہے، اور اگر یہ رویہ کسی ملت و قوم کا مزاج بن جائے تو اس کی عظمت و سطوت، شان و شوکت اور عروج و ترقی کے سفر کو کائنات کی تمام باطل اور شیطانی طاقتیں مِل کر بھی روکنا چاہیں تو اِس جرّی و بے خطر بیڑے کی رفتار کے سامنے بند نہیں باندھ سکتیں۔

(عرفان، ۱۲مئی ۲۰۱۵)
 
Top