اختر مینگل حکومتی اتحاد سے علیحدہ ہو گئے

جاسم محمد

محفلین
بی این پی کی علیحدگی، کیا ان ہاؤس تبدیلی ممکن ہے؟
بدھ 17 جون 2020 14:56
بشیر چوہدری -اردو نیوز، اسلام آباد
799451-370396570.jpg

قومی اسمبلی میں اپوزیشن کی جماعت ن لیگ کے پاس 84 ارکان ہیں۔

عموماً یہ تاثر دیا جاتا ہے کہ پی ٹی آئی کی حکومت صرف چار ووٹوں کی برتری سے وجود میں آئی۔ قومی اسمبلی کی ویب سائٹ پر موجود پارٹی پوزیشن اس تاثر کی نفی کرتی ہے۔
پارٹی پوزیشن کے مطابق 341 کے ایوان میں سے پاکستان تحریک انصاف کی سربراہی میں حکمران اتحاد کے پاس 181 ارکان تھے۔ بی این پی کی حمایت سے محرومی کے بعد یہ تعداد 177 رہ گئی ہے۔ دوسری جانب اپوزیشن کی کل تعداد 160 ہے جس میں چار ارکان آزاد ہیں جو اپوزیشن کے کسی فیصلے کے پابند نہیں ہیں۔
حاجی منیر خان اورکزئی کی وفات کے باعث قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 45 خالی ہے جس سے اپوزیشن ایک ووٹ سے محروم ہو گئی ہے۔
حکمران اتحاد میں پاکستان تحریک انصاف کے ارکان کی تعداد 156 ہے۔ اتحاد میں شامل دیگر جماعتوں میں مسلم لیگ ق پانچ، ایم کیو ایم سات، گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) تین بلوچستان عوامی پارٹی پانچ اور عوامی مسلم لیگ کے پاس ایک نشست ہے۔

choudhris.jpg

ق لیگ اور ایم کیو ایم اس وقت تحریک انصاف کی بڑی اتحادی جماعتیں ہیں۔ فوٹو: سوشل میڈیا

اپوزیشن میں پاکستان مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 84 ہے جبکہ پیپلز پارٹی 55 ارکان کے ساتھ اپوزیشن کی دوسری اور ایوان کی تیسری بڑی جماعت ہے۔ ایم ایم اے 15, بلوچستان نیشنل پارٹی چار، عوامی نیشنل پارٹی اور جمہوری وطن پارٹی کے پاس ایک ایک نشست ہے۔ چار آزاد ارکان بھی اپوزیشن نشستوں پر براجمان ہیں جن میں پی ٹی ایم کے محسن داوڑ اور علی وزیر بھی شامل ہیں۔
یاد رہے کہ 2018 میں قائد ایوان کے انتخاب کے وقت ایک سے زائد نشستوں پر ایک ہی شخصیت کی کامیابی کے باعث قومی اسمبلی کی متعدد نشستیں خالی ہوئی تھیں۔ اس وقت عمران خان کو وزیراعظم کے انتخاب کے لیے 176 ووٹ ملے تھے جبکہ ان کے مدمقابل شہباز شریف کو 96 ووٹ ملے تھے۔ اپوزیشن کی دوسری بڑی جماعت پیپلز پارٹی نے وزیر اعظم کے انتخاب میں کسی کے حق میں بھی ووٹ نہیں دیا تھا۔
قومی اسمبلی کے موجودہ ایوان میں 271 ارکان براہ راست منتخب ہوکر آئے ہیں۔ 60 خواتین اور 10 ارکان اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں پر ترجیحی فہرستوں اور براہ راست انتخابات میں ملنے والی نشستوں کے تناسب سے ایوان کا حصہ بنے ہیں۔
 
Top