احمد فراز کے اس بند کی تشریح چاہیے

محمد بلال اعظم

لائبریرین
اے چوبدار میر سپاہ ستم گراں
صد حیف خون یوسف کنعاں فروختی
فرزند خانوادہ نشتر بدی ولے
پندار خویش و دین بزرگاں فروختی
تف بر تواے حریف قباو کلائے زر
خود رافروختی وچہ ارزاں فروختی

یہ اشعار احمد فراز نے اکبر بگٹی کے قتل پہ لکھے تھے۔
مجھے ان کی تشریح چاہیے۔
فاتح بھائی
محمد وارث بھائی
 

فاتح

لائبریرین
اے چوبدار میرِ سپاہِ ستم گراں۔۔۔ اے ستم ڈھانے والی فوج کے دلال سربراہ
صد حیف خونِ یوسفِ کنعاں فروختی۔۔۔ سو لعنت کہ تو نے کنعان کے یوسفؑ کا خون بیچ دیا
فرزندِ خانوادۂ نشتر بدی ولے۔۔۔ اگرچہ برائیوں کو ختم کرنے والے خاندان کا فرزند ہے لیکن
پندار خویش و دین بزرگاں فروختی۔۔۔ تو نے اپنا پندار اور بزرگوں کا دین فروخت کر دیا
تف بر تواے حریف قبا و کلائے زر۔۔۔ اے سنہری دستار و قبا کے دشمن، تجھ پر لعنت
خود رافروختی وچہ ارزاں فروختی۔۔۔ تو نے خود کو بیچ ڈالا اور کیا ہی سستا بیچا
 

محمد بلال اعظم

لائبریرین
اے چوبدار میرِ سپاہِ ستم گراں۔۔۔ اے ستم ڈھانے والی فوج کے دلال سربراہ
صد حیف خونِ یوسفِ کنعاں فروختی۔۔۔ سو لعنت کہ تو نے کنعان کے یوسفؑ کا خون بیچ دیا
فرزندِ خانوادۂ نشتر بدی ولے۔۔۔ اگرچہ برائیوں کو ختم کرنے والے خاندان کا فرزند ہے لیکن
پندار خویش و دین بزرگاں فروختی۔۔۔ تو نے اپنا پندار اور بزرگوں کا دین فروخت کر دیا
تف بر تواے حریف قبا و کلائے زر۔۔۔ اے سنہری دستار و قبا کے دشمن، تجھ پر لعنت
خود رافروختی وچہ ارزاں فروختی۔۔۔ تو نے خود کو بیچ ڈالا اور کیا ہی سستا بیچا

بہ بہت شکریہ فاتح بھائی۔
 
Top