احسان مانی کا پی ایس ایل فائیو کے تمام میچز پاکستان میں کرانے کا اعلان

جاسم محمد

محفلین
احسان مانی کا پی ایس ایل فائیو کے تمام میچز پاکستان میں کرانے کا اعلان
محمد یوسف انجم جمعرات 13 جون 2019
1703044-ahsanmani-1560436584-571-640x480.jpg

ورلڈکپ کے بعد سلیکشن کمیٹی ، کپتان اور کوچنگ اسٹاف کی کارکردگی کا احتساب ہوگا، احسان مانی، فوٹو: فائل

لاہور: پاکستان کرکٹ بورڈ کے سربراہ احسان مانی نے کرکٹ شائقین کو خوشخبری سناتے ہوئے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پی ایس ایل فائیو کے تمام میچز پاکستان میں ہی ہوں گے۔

پی ایس ایل کے آئندہ ایڈیشن کے لیے چار مقامات لاہور۔ کراچی، ملتان اور راولپنڈی کا انتخاب کرلیا گیا ہے۔ نیشنل اسٹیڈیم کراچی کی تزین و آرائش پر دو ارب روپے خرچ ہوئے ، اس طرح ملتان اسٹیڈیم پر سو سے دو سو ملین جبکہ پنڈی اسٹیڈیم کو دو سو سے تین سو ملین کے اخراجات سے عالمی معیار کا بناہیں گے۔ لاہور میں کافی حد تک کام پہلے ہی ہوچکا ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ غیر ملکی کرکٹرز کو پاکستان آکر پی ایس ایل میچز کھیلنے پر کوئی تحفظات نہیں رہے۔

لاہور میں میڈیا سے بات کرتے ہوئےاحسان مانی نے کہا کہ دونوں بورڈز کو کوئی مسئلہ نہیں، ہمارے تعلقات بہت اچھے ہیں، امید ہےکہ انتخابات کے بعد سیاسی تناو کم ہونے سے کرکٹ روابط بھی بہتر ہوں گے، ایشیا کپ کے میزبانی کے لیے بھارت نے پاکستان کی حمایت کی ہے،ہم اگلے سال ایشیاکپ کے تمام میچ پاکستان میں کراناچاہتا ہیں، اگر بھارتی حکومت نے اپنی ٹیم پاکستان بھجوانے میں روڑے اٹکائے تو پھر یواے ای میں اس ایونٹ کی میزبانی کرنےکا بھی آپشن موجود ہے۔ بھارت نے بھی ایشیا کپ کی میزبانی ایواے ای میں ہی کی تھی۔

احسان مانی نے کہا کہ ورلڈکپ کے بعد سلیکشن کمیٹی ، کپتان اور کوچنگ اسٹاف کی کارکردگی کا احتساب ہوگا۔ ایونٹ کے دوران وہ کسی کونکالنا چاہتے ہیں اور نہ ہی تبدیلی براے تبدیلی کا قائل ہوں۔ میگا ایونٹ کے ختم ہونے کے بعد جائزہ لیں گے کہ کس کو رکھنا ہے یا تبدیلی کرنا پڑے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ پی سی بی کو پروفیشنل ادارہ بنانے کے لئے ستر فی صد کام مکمل کرلیا ہے۔ کوالٹی ورک پر یقین رکھتا ہوں۔ گزشتہ چار سال میں دو سو دس بورڈ میں نئی بھرتیاں کئ گئیں جو حیران کن ہے، تمام اختیارات اپنے پاس رکھنے کے حق میں کبھی نہیں رہا۔ بورڈ میں یہ نہیں کروں گا کہ کسی کو ایک انگلی کے اشارے سے نکال دوں۔ سب کو اپنا کام نیک نیتی اور ایمان داری سے کرنا ہوگا۔ ایسا سسٹم لارہے ہیں کہ حکومت تبدیل ہونے سے بورڈ کی پالیسیاں متاثر نہ ہو۔ ہر بندہ اپنا کام کرتا رہے۔
 
Top