اب تو جیتے ہیں مر بھی سکتے تھے

شاہد شاہنواز

لائبریرین
اب تو جیتے ہیں مر بھی سکتے تھے
ہم جہاں سے گزر بھی سکتے تھے

جتنے ٹکڑے تھے جڑ گئے لیکن
ٹوٹ کر ہم بکھر بھی سکتے تھے

اُس کے چھونے سے ایک لمحے کو
رنگ سارے نکھر بھی سکتے تھے

بن کے بارش سب آب کے قطرے
آسماں سے اُتر بھی سکتے تھے

تم جو ہمت ذرا سی کر لیتے
جو ڈراتے ہیں ڈر بھی سکتے تھے

غیر لوگوں نے آ کے کوشش کی
کر تو سب ہم سفر بھی سکتے تھے

بس ضرورت تھی تھوڑی محنت کی
جو نہ سدھرے سدھر بھی سکتے تھے

مٹھیوں میں تھے برف کے ٹکڑے
بھر تو سب رہگزر بھی سکتے تھے

بات کرنے سے زخم جلنے لگے
بات کرنے سے بھر بھی سکتے تھے

اِس جہاں میں جو لوگ اے شاہد
کچھ نہیں کرتے، کر بھی سکتے تھے

برائے توجہ ۔۔۔ محترم جناب محمد یعقوب آسی صاحب ۔۔۔
 
اقتباس ہی میں لکھ دیا ہے۔ دیکھ لیجئے گا۔

اب تو جیتے ہیں مر بھی سکتے تھے
ہم جہاں سے گزر بھی سکتے تھے
۔۔۔ کمزور شعر ہے۔ اس میں سبب مذکور ہی نہیں، نتیجہ مذکور ہے۔

جتنے ٹکڑے تھے جڑ گئے لیکن
ٹوٹ کر ہم بکھر بھی سکتے تھے
۔۔۔ پہلا مصرع: خاص طور پر لیکن کا محل اس کو کمزور کر رہا ہے۔

اُس کے چھونے سے ایک لمحے کو
رنگ سارے نکھر بھی سکتے تھے
۔۔۔ یوں لگتا ہے بات پوری نہیں ہوئی۔ کچھ کہنا رہ گیا ہے۔

بن کے بارش سب آب کے قطرے
آسماں سے اُتر بھی سکتے تھے
۔۔۔ یہاں بھی وہی مسئلہ ہے، سبب اور نتیجے والا؛ کیوں اتر سکتے تھے؟ اترے سکتے تھے تو اترے کیوں نہیں۔ لفظ آب (بمعنی پانی) ترکیب میں اچھا لگتا ہے، اکیلا لطف نہیں دیتا۔

تم جو ہمت ذرا سی کر لیتے
جو ڈراتے ہیں ڈر بھی سکتے تھے
۔۔۔ پہلے مصرعے کو نکھار لیجئے، اچھا شعر بنے گا۔

غیر لوگوں نے آ کے کوشش کی
کر تو سب ہم سفر بھی سکتے تھے
۔۔۔ الفاظ کی نشست؟ سارے ہمسفر؟ یا ہم سارے سفر کر سکتے تھے؟ پہلے مصرعے سے تعلق تب تک واضح نہیں ہو گا جب تک یہ الجھاؤ رہتا ہے۔

بس ضرورت تھی تھوڑی محنت کی
جو نہ سدھرے سدھر بھی سکتے تھے
۔۔۔ اتنی چھوٹی بحر میں بھرتی کے الفاظ؟ اس پر ادائگی میں ثقالت: بس ضرورت ۔۔ تھ تھوڑی ۔۔ ویسے بھی تھوڑی اور تھوڑی سی؛ ان میں معنوی فرق ہے۔

مٹھیوں میں تھے برف کے ٹکڑے
بھر تو سب رہگزر بھی سکتے تھے
۔۔۔ میں دونوں مصرعوں میں ربط نہیں پا سکا، آپ جانئے۔

بات کرنے سے زخم جلنے لگے
بات کرنے سے بھر بھی سکتے تھے
۔۔۔ اچھا شعر بن سکتا تھا، بات کرنے کی بجائے اگر بات پر زور دیا جاتا۔

اِس جہاں میں جو لوگ اے شاہد
کچھ نہیں کرتے، کر بھی سکتے تھے
لفظیاتی عدم توازن ہے۔ اے شاہد: اتنی چھوٹی بحر میں آپ نے پورے دو لفظوں کی جگہ بنا لی، میں ایسا نہ کر پاتا۔ ویسے آپ نے کہا کیا ہے؟ اس جہان میں جو لوگ کچھ بھی نہیں کرتے کر بھی سکتے تھے؛ کوئی اس کا سیاق و سباق، کوئی اشارہ؟

بہت شکریہ
 
Top