فنا بلند شہری اب تصور میں حرم ہے نہ صنم خانہ ہے

اب تصور میں حرم ہے نہ صنم خانہ ہے
میں جہاں پر ہوں وہیں یار کا کاشانہ ہے

جستجوئے حرم و دیر سے بیگانہ ہے
میرا دل آپ کی تصویر کا دیوانہ ہے

اب نہ کعبے میں جھکے گا نہ صنم خانے میں
میرا سر سر نہیں سنگِ درِ جانانہ ہے

سب تری مست نگاہی کا کرم ہے ساقی
رند ہے جو بھی یہاں ہوش سے بیگانہ ہے
فنا بلند شہری
 
مدیر کی آخری تدوین:
Top