ابن انشا ابتدائی الجبرا

حسیب

محفلین
یہ بھی ایک قسم کا حساب ہے۔چونکہ طالب علم اس سے گھبراتے ہیں اور یہ جبراً پڑھایا جاتا ہے۔اس لئے الجبرا کہلاتا ہے۔
حساب اعداد کا کھیل ہے اور الجبرا حرفوں کا۔ ان میں سے سب سے مشہور حرف "لا" ہے۔ جسے لا لکھتے ہیں۔ اس کے معنی نہیں بلکہ یہ ایسا ہے۔۔۔۔ کہ کسی اور لفظ کے ساتھ لگ جائے تو اس کے معنی بھی سلب کر لیتا ہےجس طرح لامکاں، لادوا، لاولد وغیرہ۔ بعض مستثنیات بھی ہیں۔ مثلاً لاہور۔ لاڑکانہ۔ لالٹین۔ لالو کھیت وغیرہ۔ اگر ان الفاظ کے ساتھ لا نہ ہو تو ہور۔ ڑکانہ۔ لٹین اور لوکھیت کے کچھ معنی نہ نکلیں۔
آزمائے کا آزمانا جہل کہتے ہیں، لیکن الجبرا میں آزمائے کو ہی آزماتے ہیں۔ اچھے خاصے پڑھے لکھوں کو نئے سرے سے ا ب ج سکھاتے بلکہ ان کے مربعے بھی نکلواتے ہیں
الجبرا کا ہماری طالب علمی کے زمانے میں کوئی خاص مصرف نہ تھا اس سے صرف سکولوں کے طلبہ کو فیل کرنے کا کام لیا جاتا تھا لیکن آج کل یہ عملی زندگی میں خاصہ استعمال ہوتا ہے۔ دکاندار اور گداگراس قاعدے کو زیادہ استعمال کرتے ہیں۔
پیسہ لا اور لا اور لا
بعض رشتوں میں بھی الجبرا یعنی جبر کا شائبہ ہوتا ہے، جیسے مدر ان لا، فادر ان لا وغیرہ۔
مارشل لا کو الجبرے کا ہی ایک قاعدہ سمجھنا چاہیے۔

سوالات
1۔ لا کا مربہ ڈالو۔ بوتل میں ڈالو گے یا مرتبان میں؟
2۔ لالا لالچند کو لا سے تقسیم کرو۔

(اردو کی آخری کتاب از ابن انشاء)
 
آخری تدوین:
Top