آیا ماہ رمضان

السلام علیکم ورحمتہ اللہ و برکاتہ
یہ ہے اللہ کا احسان
آیا ماہ رمضان
اہل ایمان کا مہمان
آیا ماہ رمضان




کھل گئے جنت کے دروازے اور دوزخ کے بند
جنت میں جائیں گے جو ہیں روزے کے پابند
یہ ہے بخشش کا سامان
آیا ماہ رمضان




اپنا یہ مہمان معظم آتا ہے ہر سال
کرتے ہیں اہل ایمان اس کا دلی استقبال
اس کی بڑی ہے شان
آیا ماہ رمضان




ماہ مبارک کا پہلا عشرہ رحمت سے بھرپور
دوسرے میں ہوتا ہے ہر دم عفو و کرم کا ظہور
آخری عشرے میں جنت کی پہچان
آیا ماہ رمضان


کئی درجے بڑھ جاتا ہے فرض کا اس میں ثواب
نفلوں کا فرض کے برابر اجر ہے عالی جناب
خوب جلا پائے ایمان
آیا ماہ رمضان



روزے میرے لیے ہیں تو ہوں خوش اس جزا
روزے دار کو اس کا بدلا میں خود کرونگا عطا
یہ ہے اللہ کا فرمان
آیا ماہ رمضان




روزے دار کے منہ کی بو رب کو بڑی محبوب
یہ طالب ہے رب کا اور خود ہے رب کا مطلوب
اس سے ہے راضی سبحان
آیا ماہ رمضان




جس دروازے سے جائیں گے خلد میں روزے دار
ہر اک قدم پہ آئے گی ان کو خوشبو کی مہکار
دل کے نکلیں گے ارمان
آیا ماہ رمضان



روزہ داروں پر خالق کا ہے یہ بڑا انعام
جنت میں ان کے دروازے کا ہے حدیث میں یہ نام
جو کہلائے باب الریان
آیا ماہ رمضان




ہر اک سمت سے آئیں نمازی جب ہو وقت نماز
ہے یہ حقیقت ماہ رمضان کا ہے یہ اعجاز
ہوگئے بے بس شیطان
آیا ماہ رمضان





بھری بھری ہے ہر اک مسجد ہر لمحے انمول
بندے ہیں مصروف عبادت کرو کھل کے غور
اس سے راضی ہے رحمان
آیا ماہ رمضان



نفل ادا کرتا ہے کوئی ، کوئی فرض ادا
پڑھ رہا ہے درود نبیۖ پر کوئی کوئی کلام خدا
ریل پے رکھا ہے قرآن
آیا ماہ رمضان



روح کی ہیں جتنی بیماریاں ، روزہ ہے ان کا علاج
نفس کے سر پہ رکھ دیتا ہے یہ تقوے کی تار
ہے یہ روحانی ارمان
آیا ماہ رمضان





گھر گھر رونق ہے اس کی ظاہر دن ہو یا رات
ہوئی ہے اس کی دیکھو ہر جانب برکات
خیر کا ہے یہ تو عنوان
آیا ماہ رمضان




افطاری اور سحری کے بیچ ہے دن کا منظر
چہل پہل ہے ہر طرف ، مسجد ہو یا گھر
رحمتوں کی بارش ہے ہر آن
آیا ماہ رمضان




جگہ جگہ ہوت ہیں شبینے ، مچتی ہے ہر سو دھوم
اور شبینوں میں لوگوں کا ہوتا ہے خوب ہجوم
یہ ہے مہینوں کا سلطان
آیا ماہ رمضان



ماہ میں اس کے تیس ہیں روزے اور شوال کے چھ
جس نے رکھے اس کو رب جزا سال کے روزوں کی دے
یہ ہے محمدۖ کا اعلان
آیا ماہ رمضان​
 

عائشہ عزیز

لائبریرین
subhan.gif
 
Top