حاتم راجپوت
لائبریرین
امریکی سائنس دان کئی سال تک تحقیق کے بعد اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ آکٹوپس کی جسم کی ہیئت عام جانوروں سے مختلف جب کہ اس کے جینوم یعنی کروموسوم کی بناوٹ انتہائی پیچیدہ ہے جس میں 33 ہزار پروٹین کوڈنگ جینز سامنے آئے ہیں جو کہ کسی بھی انسانی جسم سے زیادہ ہے۔ سانس دانوں کے مطابق آکٹوپس کے جسم کی یہ بناوٹ ایک عجوبہ ہے جس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
یونیورسٹی آف شکاگو کےامریکی محقق ڈاکٹر کلفٹن ریگس ڈیل کا کہنا ہے کہ آکٹوپس کی ظاہری شکل و صورت بھی تمام جانوروں سے مختلف ہے جب کہ اس کے گرفت کرنے والے 8 بازو، دماغ اور اس کے مسائل کو حل کرنے والی بے پناہ صلاحیتیں اسے دیگر جانوروں سے مختلف بناتی ہیں۔ برطانوی ماہر حیاتیات مارٹن ویلز کا کہنا تھا کہ آکٹوپس کی بناوٹ اسے ایلین بناتی ہے۔
سائنس دانوں کے مطابق آکٹوپس جنیوم 2 ارب 70 کروڑ بییس پیپر رکھتا ہے جو کہ ڈی این اے کا کیمیکل یونٹ ہے اور جینوم کی اتنی بڑی مقدار کسی انسان میں بھی موجود نہیں ہے۔
آئرش ایگزامنر
مرر ڈاٹ یو کے
ایکسپریس نیوز