آپ کی یہ ہستی ناپائدار ، فانی اور چند روز کی مہمان ہے
آپ کیا کرنے آئے تھے
اور کیا کر چلے؟
آپ کیا لینے آئے تھے
اور کیا لے چلے؟
ساری دنیا میں کوئی تو آپ کا ہوتا؟
آپ جب دنیاسے رخصت ہوئے
پھرآپ کے کسی بھی چاہنے والوں میں سے کوئی بھی آپ کا چاہنے والا نہ رہا؟
کہاں ہیں وہ جو آپ کو دم بھر کے لئے بھی جدا کرنا گوارا نہ کرتے تھے؟
آپ کی ساری عمر کی کمائی ہوئی جائداد
آپ کا جمع کیا ہوا سارا سرمایہ اور آپ کے بنائے ہوئے فلک بوس محلات کہاں ہیں؟
اور کسے دے آئے؟
اپنے پاس کیا لے کر آئے ہو؟
دیکھ لینا
آج کے بعد پھر کسی نے تیرے پاس کبھی نہیں آنا
اور نہ ہی تجھے کسی نے یاد کرنا ہے
اب قیامت تک یہ گڑھا تیرا محل اور تیری ابدی آرام گاہ ہے
ستر سال رہ کر آئے ہو اس کی زینت کا بھی کوئی سامان لائے ہو؟
آپ نے جو اس گڑھے کی روشنی کا سامان بھیجا ہے وہی آپ کو ملنا ہے
آپ کا بھیجا ہوا سامان ہی آپ کو یہاں ملنا ہے
پھر کہو گے
اے اللہ اے میرے رب ایک بار پھر سے مجھ کو دنیا میں بھیج
لیکن آپ کی یہ فرمائش پر کبھی پوری نہیں ہوگی
آج ہم آپ سے بار بار عرض کرتے ہیں کہ
اپنی اس زندگی کو غنیمت جانیں یہ زندگی دوبارہ نہیں ملنی
لیکن آپ کب کسی کی سنتے ہیں؟
آپ کا بھیجا ہوا مال ہی آپ کو ملنا ہے
جو چیز یہاں سے بھیجو گے وہی وہاں ملے گی
آپ اپنی کمائی کا ایک معقول حصہ وہاں کام آنے کے لئے اللہ کے پاس جمع کراتے رہا کریں اور خوب یاد رکھیں جو چیز آپ نے اللہ کے پاس جمع کرا دی پوری ملے گی۔
(مکشوفاتِ منازلِ احسان از ابو انیس محمد برکت علی لدھیانوی ؒ)
آپ کیا کرنے آئے تھے
اور کیا کر چلے؟
آپ کیا لینے آئے تھے
اور کیا لے چلے؟
ساری دنیا میں کوئی تو آپ کا ہوتا؟
آپ جب دنیاسے رخصت ہوئے
پھرآپ کے کسی بھی چاہنے والوں میں سے کوئی بھی آپ کا چاہنے والا نہ رہا؟
کہاں ہیں وہ جو آپ کو دم بھر کے لئے بھی جدا کرنا گوارا نہ کرتے تھے؟
آپ کی ساری عمر کی کمائی ہوئی جائداد
آپ کا جمع کیا ہوا سارا سرمایہ اور آپ کے بنائے ہوئے فلک بوس محلات کہاں ہیں؟
اور کسے دے آئے؟
اپنے پاس کیا لے کر آئے ہو؟
دیکھ لینا
آج کے بعد پھر کسی نے تیرے پاس کبھی نہیں آنا
اور نہ ہی تجھے کسی نے یاد کرنا ہے
اب قیامت تک یہ گڑھا تیرا محل اور تیری ابدی آرام گاہ ہے
ستر سال رہ کر آئے ہو اس کی زینت کا بھی کوئی سامان لائے ہو؟
آپ نے جو اس گڑھے کی روشنی کا سامان بھیجا ہے وہی آپ کو ملنا ہے
آپ کا بھیجا ہوا سامان ہی آپ کو یہاں ملنا ہے
پھر کہو گے
اے اللہ اے میرے رب ایک بار پھر سے مجھ کو دنیا میں بھیج
لیکن آپ کی یہ فرمائش پر کبھی پوری نہیں ہوگی
آج ہم آپ سے بار بار عرض کرتے ہیں کہ
اپنی اس زندگی کو غنیمت جانیں یہ زندگی دوبارہ نہیں ملنی
لیکن آپ کب کسی کی سنتے ہیں؟
آپ کا بھیجا ہوا مال ہی آپ کو ملنا ہے
جو چیز یہاں سے بھیجو گے وہی وہاں ملے گی
آپ اپنی کمائی کا ایک معقول حصہ وہاں کام آنے کے لئے اللہ کے پاس جمع کراتے رہا کریں اور خوب یاد رکھیں جو چیز آپ نے اللہ کے پاس جمع کرا دی پوری ملے گی۔
(مکشوفاتِ منازلِ احسان از ابو انیس محمد برکت علی لدھیانوی ؒ)