افتخار مغل آپ نے بھی پسِ تحریر نہیں دیکھا- افتخار مغل

صدمہِء حرفِ گرہ گیر نہیں دیکھا ہے
آپ نے بھی پسِ تحریر نہیں دیکھا

اس قدر سہم گئے دیکھ کے مقتل کو جو تم
تم نے شاید مرا کشمیر نہیں دیکھا ہے؟

میں نے اس غم کو چُھوا اس کی تلاوت کی ہے
محض شعروں میں غمِ میرؔ نہیں دیکھا ہے

مری اس نسل نے دیکھے ہیں جہانگیر کنی
پر کہیں عدلِ جہانگیر نہیں دیکھا ہے

آپ نے نغمہِء زنجیر سنا ہے لوگو
آپ نے صاحبِ زنجیر نہیں دیکھا ہے

جان! بس تو نے حکایات سُنی ہیں غم کی
جان! تم نے غمِ شب گیر نہیں دیکھا ہے​
افتخار مغل
 
Top