آپ تصویر کا ایک رخ کیوں دکھارہے ہیں۔ جنرل شاہد عزیز

الف نظامی

لائبریرین
جنرل شاہد عزیز کی کتاب "یہ خاموشی کہاں تک" سے چند اقتباسات
---
ڈرون حملوں کے بارے میں کور کمانڈر کانفرنس میں بتایا گیا کہ ہماری ٹیکنیکل صلاحیت محدود ہونے کے باعث ہم امریکہ سے اس سلسلے میں امداد لیتے ہیں ، تا کہ فاٹا میں القائدہ
کے چھپے ہوئے اہلکاروں کا سراغ لگایا جاسکے۔ کہا گیا کہ ہم صرف اس درجے پر ان سےتعاون کرتے ہیں ۔ اکا دکا حملے جو ہوئے ہیں وہ ہماری اجازت کے بغیر کئے گئے ہیں اور ہم
نے احتجاج کیا ہے۔ اور ہم کر بھی کیا سکتے ہیں۔
میں نے ایک مرتبہ جنرل مشرف سے کہا تھا کہ ہمیں ہر گز فاٹا میں فوجی کاروائی نہیں کرنی چاہیے ، تو کہنے لگے پھر یقینا امریکہ یہاں کاروائی کرے گا۔ اس پر میں نے کہا کہ کیا یہ بہترنہیں کہ امریکہ ہی کاروائی کرے ، بجائے اس کے کہ ہم خود ہی اپنے لوگوں کو ماریں اور اپنے ہی بھائیوں سے دشمنیاں پیدا کر لیں۔ اگر ہم صرف احتجاج ہی کر سکتے ہیں ، تو پھر بھی احتجاج کرتے رہیں گے۔ لیکن انہیں میرا عقل و خرد سے عاری مشورہ پسند نہ آیا۔

---
امریکہ اور برطانیہ کا سارا کھیل صرف اسامہ بن لادن تک ہی محدود نہیں تھا۔ ان کےعزائم خوفناک تھے۔ جنرل مشرف اس کے ساتھ سارا راستہ طے کرنے پر آمادہ نہیں تھے۔ ڈاکٹر قدیر تک رسائی نہیں دی، ایران کو تنہا کرنے میں تعاون نہیں کیا۔ شنگھائی ایس سی او کواپریشن آرگنائزیشن سے مراسم قائم کیے اور چین کو گوادر تک رسائی دی۔ یہ تمام چیزیں امریکہ کو چھبتی تھیں۔ پھر افغانی طالبان کو اُس طرح ٹارگٹ نہ کیا جیسا امریکہ چاہتا تھا۔ شمالی وزیرستان کے خلاف آپریشن کو ٹالتے رہے۔ یہ تمام باتیں امریکہ کی ان سے ناراضگی کا سبب بنیں۔ بجائے دوغلے کھیل کھیلنے کے ، اگر امریکہ سے تعاون کی حدیں طے کر لیتے اور قوم کو اعتماد میں لے لیتے تو یوں توازن نہ کھوتے۔
امریکہ نے انہیں دوغلے کھیل کی راہ دی اور اس میں اُلجھایا۔ کیوں کہ دوغلے کھیل کھیلنے والا جھوٹ کا سہارا لیتا ہے اور آخر میں کہیں کا نہیں رہتا۔
---
 

الف نظامی

لائبریرین
ایک کرپٹ نظام کرپٹ معاشرے کو فروغ دیتا ہے۔ پھر اس کرپٹ معاشرے میں کرپٹ نظام ہی پنپتا ہے ، جہاں پیسے سے ہر کام ہو سکتا ہو۔ ہر کارندہ خریدا جا سکے۔ چاہے جس کے خلاف ہنگامے کروا دیں ، سڑکوں پر شہریوں کا قتلِ عام کروا دیں ، میڈیا کے ہاتھوں مخالفوں کو ذلیل کروا کر اُن کے منہ بند کروا دیں ، یا کسی عدالت سے کسی کے خلاف کوئی سا بھی فیصلہ کروا لیں۔اس سیاسی معاشرے میں خباثت ہی پنپ سکتی ہے۔
 

الف نظامی

لائبریرین
ایک کرپٹ نظام کرپٹ معاشرے کو فروغ دیتا ہے۔ پھر اس کرپٹ معاشرے میں کرپٹ نظام ہی پنپتا ہے ، جہاں پیسے سے ہر کام ہو سکتا ہو۔ ہر کارندہ خریدا جا سکے۔ چاہے جس کے خلاف ہنگامے کروا دیں ، سڑکوں پر شہریوں کا قتلِ عام کروا دیں ، میڈیا کے ہاتھوں مخالفوں کو ذلیل کروا کر اُن کے منہ بند کروا دیں ، یا کسی عدالت سے کسی کے خلاف کوئی سا بھی فیصلہ کروا لیں۔اس سیاسی معاشرے میں خباثت ہی پنپ سکتی ہے۔
 
Top