آنا جانا

تم کو اچھا نہیں لگتا ہمارا آنا
ہم کو اچھا نہیں لگتا تمہارا جانا

آنے جانے کے اختلاف میں ہی مشکل ہے
پیار ہے پھر بھی ہر ایک روز یہی کل کل ہے

لڑتے لڑتے ہی کسی روز ایسا موڑ آئے
تو کہیں بھول کر یہ جھگڑا کہیں چھوڑ آئے

ہم تمہیں دیکھ کر اک دم سے دھک سے رہ جائیں
پھر کسی باغ میں چپکے سے کہیں بے جائیں

کبھی بل آئیں کبھی نا آئیں تیرے ماتھے پر
اور ہم لکھتے رہیں سب کچھ ہی تیرے کھاتے پر

پھر اچانک ہی منحوس گھڑی آجائے
بھول بھٹکا سا مرا چانس پھر سے مر جائے

مولا جٹ کی شاعری - بابا ویلنٹائن کی اگلی قسط سے اقتباس
 
Top