محب علوی
مدیر
آستین کے سانپ والا محاورہ تو آپ نے بہت سنا ہوگا۔ اسی طرح اردو ادب اب تک آستین میں خنجر سے باہر نہیں نکل سکا۔ مگر جرمنی کی ایک کمپنی انفینیوں ٹیکنالوجیز نے آستین کے لیے ایک کی بورڈ وضع کیا ہے۔
شاید جلد ہی آپ کسی شخص کو ہوائی اڈے پر بے چینی سے اپنی آستین پر ہاتھ مارتے دیکھیں اور بعد میں معلوم ہو کہ وہ شخص اپنے طیارے کی پرواز میں تاخیر ہونے پر فضائی کمپنی کو ایک شکایتی پیغام تحریر کر رہا تھا۔ کمپنی نے محسوس کیا ہے کہ زیب تن کئے جانے والے کمپیوٹروں ( Wearable Computers) میں اب تک کی بورڈ کو صحیح اور با سہولت انداز میں نہیں رکھا گیا۔ اس لیے انہوں نے کی بورڈ کو اب ایک جیکٹ میں سی دیا ہے۔ یہ پوشاک عام کپڑے سے بنی ہے البتہ اس کی آستین میں تاروں کا مجموعہ چٹائی کی طرح بنا گیا ہے۔ اس میں موجود وقفوں کو کمپیوٹر کی کیز کی جگہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جب تاروں کے درمیان سے کم وولٹیج گزارتا ہے تو اوپر لگے پیڈ ، اندر موجود تاروں کو دباتے ہیں اور آستین دیکھتے ہی دیکھتے کی بورڈ بن جاتی ہے۔ کی بورڈ کو دھلائی میں ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رکھنے کے لئے اسے حاجز ( انسولیٹنگ ) پولیمر سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔ تاروں کا مجموعہ براہ راست دوسرے آلات سے جڑا ہوتا ہے جو یا تو کوٹ کے اندر موجود ہوں گے یا جسم کے کسی حصے سے منسلک ہوں گے۔
شاید جلد ہی آپ کسی شخص کو ہوائی اڈے پر بے چینی سے اپنی آستین پر ہاتھ مارتے دیکھیں اور بعد میں معلوم ہو کہ وہ شخص اپنے طیارے کی پرواز میں تاخیر ہونے پر فضائی کمپنی کو ایک شکایتی پیغام تحریر کر رہا تھا۔ کمپنی نے محسوس کیا ہے کہ زیب تن کئے جانے والے کمپیوٹروں ( Wearable Computers) میں اب تک کی بورڈ کو صحیح اور با سہولت انداز میں نہیں رکھا گیا۔ اس لیے انہوں نے کی بورڈ کو اب ایک جیکٹ میں سی دیا ہے۔ یہ پوشاک عام کپڑے سے بنی ہے البتہ اس کی آستین میں تاروں کا مجموعہ چٹائی کی طرح بنا گیا ہے۔ اس میں موجود وقفوں کو کمپیوٹر کی کیز کی جگہ استعمال کیا جا سکتا ہے۔ جب تاروں کے درمیان سے کم وولٹیج گزارتا ہے تو اوپر لگے پیڈ ، اندر موجود تاروں کو دباتے ہیں اور آستین دیکھتے ہی دیکھتے کی بورڈ بن جاتی ہے۔ کی بورڈ کو دھلائی میں ٹوٹ پھوٹ سے محفوظ رکھنے کے لئے اسے حاجز ( انسولیٹنگ ) پولیمر سے ڈھانپ دیا گیا ہے۔ تاروں کا مجموعہ براہ راست دوسرے آلات سے جڑا ہوتا ہے جو یا تو کوٹ کے اندر موجود ہوں گے یا جسم کے کسی حصے سے منسلک ہوں گے۔