آزادی چاہیے مگر ووٹ تو ڈالیں گے‘

آزادی چاہیے مگر ووٹ تو ڈالیں گے‘
ریاض مسروربی بی سی اردو ڈاٹ کام، سری نگر
  • 26 نومبر 2014
141126042811_kashmir_voteing_624x351_bbc.jpg

کشمیر میں بائیکاٹ کے باوجود لوگوں نے کثیر تعداد میں ووٹ ڈالے
25 نومبر کو جب کشمیر میں ریاستی اسمبلی کی 15 نشستوں کے لیے انتخابات ہوئے توگاندربل اور بانڈی پورہ میں تجارتی سرگرمیاں معطل تھیں۔

لوگوں نے علیحدگی پسندوں کی کال پر ہڑتال کی تھی لیکن پولنگ مراکز پر گہما گہمی کا ماحول تھا۔ ووٹروں کی طویل قطاریں اور ہڑتال ایک متضاد منظر پیش کر رہی تھیں۔

گاندربل کے ایک پولنگ مرکز کے باہر جمع کچھ لوگوں سے میں نے سوال کیا، اگر ہڑتال کی ہے تو ووٹ کیوں ڈالتے ہیں آپ لوگ؟

محمد شعبان نامی ایک ووٹر نے بتایا: ’ہم تو آزادی کے ساتھ ہیں۔ حریت کانفرنس جو کہتی ہے ہم اس سے کیسے انکار کرسکتے ہیں۔ لوگ یہاں آزادی چاہتے ہیں مگر وہ ووٹ بھی ڈالتے ہیں۔ لیکن جب تک آزادی ملے گی، تب تک بجلی، پانی اور سڑک کا مس‏ئلہ کون دیکھے گا؟‘

وہاں موجود بعض دوسرے لوگوں کا خیال تھا کہ انھیں بائیکاٹ کرنے میں حرج نہیں لیکن بائیکاٹ سے غیرمعتبر اور غیرمقبول لوگوں کو اسمبلی میں داخل ہونے کا موقع ملتا ہے۔

141126042249_kashmiri_women_queue_vote_624x351_epa.jpg

مبصرین کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر کا ووٹر بھارت کی دیگر ریاستوں سے الگ ہے
بائیکاٹ کی سیاست کشمیر کی سیاسی تاریخ کا کلیدی حصہ رہی ہے۔ جب عمرعبداللہ کے دادا شیخ محمد عبداللہ کو 1953 میں معزول کرکے حکومت ہند نے جیل بھیج دیا تو انھوں نے ’محاذ رائے شماری‘ کی بنیاد ڈالی اور الیکشن بائیکاٹ کا نعرہ دیا۔ 19 سال بعد جب کشمیر میں بھارتی پارلیمنٹ کے انتخابات ہوئے تو ایسے کئی رہنماوں نے بائیکاٹ کال کو مسترد کرکے الیکشن لڑا جو آج علیحدگی پسند قیادت کا حصہ ہیں۔

سنہ 1989 میں جب یہاں مسلح مزاحمت کا آغاز ہوا تو کم و بیش تمام مسلح گروپوں کے سربراہ ایسے لوگ تھے جو 1987 کے انتخابات میں بالواسطہ یا بلاواسطہ شرکت کرچکے تھے۔

پاکستان میں فی الوقت مقیم محمد یوسف شاہ عرف سید صلاح الدین کئی مسلح گروپوں کے اتحاد متحدہ جہاد کونسل کے چیئرمین ہیں۔ لبریشن فرنٹ کے رہنما محمد یاسین ملک ان کے پولنگ ایجنٹ تھے۔ ان انتخابات میں ’تاریخی دھاندلی‘ ہوئی۔ اُس وقت سید علی گیلانی سوپور کے ایم ایل اے تھے۔

علیحدگی پسندوں کی بائیکاٹ سیاست کا محور وہی تاریخی دھاندلی ہے جس کے تحت ایسے امیدواروں کو کامیاب قرار دیا گیا تھا جو ہزاروں ووٹوں سے ہار رہے تھے۔

141125135937_kashmir_poll_624x351_epa.jpg

انتخابات کے دوران سکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے تھے
سید علی گیلانی کہتے ہیں کہ کشمیریوں کا جمہوری عمل سے اعتبار اُٹھ گیا ہے کیونکہ بقول ان کے انتخابات فوج، پولیس اور خفیہ ایجنسیوں کا ایک مشترکہ آپریشن ہوتا ہے۔

مسلح شورش کے دوران ہی 1996 میں فوج اور حکومت نواز مسلح گروپوں کی مدد سے کشمیر میں انتخابات کیے گئے، لیکن ان میں پانچ فی صد ووٹنگ ہوئی۔ بعد ازاں سنہ 2002 میں جب انتخابات ہوئے تو لوگوں نے ان میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

یہ وہ زمانہ تھا، جب پاکستان میں سابق فوجی جنرل پرویز مشرف حکومت کررہے تھے۔ انھوں نے الیکشن کو ایک ’نان ایشو‘ قرار دے کر یہ عندیہ دیا کہ علیحدگی پسند چاہیں تو اسمبلی کے راستے سیاسی مذاکرات کی کوشش کرسکتے ہیں۔ لیکن علیحدگی پسندوں کے درمیان اس بات پر پھوٹ پڑ گئی اور سید علی گیلانی اور یاسین ملک اپنے ساتھیوں سے الگ ہوگئے۔

آج علیحدگی پسندوں کے کئی دھڑے ہیں مگر انتخابات کے بائیکاٹ پر سب کا اتفاق ہے۔ لیکن جس شدت کے ساتھ آج کل کشمیر میں بی جے پی اپنے سیاسی عزائم کے لیے سرگرم ہے کشمیر کے کئی سیاسی حلقے چاہتے ہیں کہ بی جے پی کی پیش قدمی کو روکنے کے لیے حریت کانفرنس کو بائیکاٹ کی سیاست ترک کرنا ہوگی۔

141104133427_kashmir_killing_funeral_624x351_riyazmasroor.jpg

کشمیر میں ہندمخالف تحریک کو عوامی اعتبار حاصل ہے
لیکن سماجی حلقوں میں اس حوالے سے الگ نقطۂ نگاہ پایا جاتا ہے۔ تجزیہ نگار ہارون ریشی کہتے ہیں: ’کشمیر کی کچھ حقیقتیں ہیں۔ یہ ایک عالمی سطح پر تسلیم کیا گیا تنازعہ ہے۔ کشمیر میں اقوام متحدہ کے فوجی مبصرین موجود ہیں اور یہاں کے چپے چپے پر پانچ سے سات لاکھ تک بھارتی فوج تعینات ہے۔ یہاں کے نوجوان موت کو قریب سے دیکھ رہے ہیں۔ ان انتخابات کا تجزیہ اس پس منظر کو ہٹاکر کیا جائے گا تو نتائج گمراہ کن ہونگے۔‘

ہارون کہتے ہیں کہ ’دنیا جمہوریت کی زبان سمجھتی ہے اور حکومت ہند نے ان انتخابات کے ذریعہ امریکہ اور یورپ کو یہ باور کرایا ہے کہ لوگ بھارت کے ساتھ کشمیریوں کے متنازع الحاق کو تسلیم کرچکے ہیں۔ علیحدگی پسندوں کے لیے چلینج یہی تھا، کہ وہ اس پروپیگنڈے کا کیسے جواب دیں مگر وہ ہر بار بائیکاٹ کی کال دیتے ہیں اور ہر بار وہ ناکام ہوجاتی ہے۔‘

141101122606_yasin_malik_arrest_624x351_epa.jpg

کشمیر میں بائیکاٹ کی سیاست مرکزی حیثیت رکھتی ہے
مبصرین کا کہنا ہے کہ جموں کشمیر کا ووٹر بھارت کی دیگر ریاستوں سے الگ ہے۔ کشمیر میں ہند مخالف تحریک کو عوامی اعتبار حاصل ہے، لہذا کوئی ووٹر یہ نہیں کہے گا کہ اس نے مسئلہ کشمیر کے خاتمہ یا حریت کانفرنس کے خلاف ووٹ دیا۔ وہ ہمیشہ بجلی، پانی اور سڑک کا ہی نام دےگا۔

ان انتخابات سے علیحدگی پسند قیادت اور حکومت ہند کے لیے خاص سبق ہے۔ علیحدگی پسندوں کے لیے پیغام یہ ہے کہ جب قیادت کو تذبذب سے خلاصی کا راستہ نہیں سُوجھتا تو لوگ نئی راہیں تلاش کرتے ہیں۔ اور حکومت ہند کے لیے سبق یہ ہے کہ الیکشن کے ذریعہ مسئلہ کشمیر کو ختم کرنے کا 20 سالہ آپریشن بھی ناکام ہوگیا ہے۔
 
میرے خیال میں کشمیر پر نا بھارت کو حق جتانا چاہئے اور نا پاکستان کو، یہ سب کو مان لینا چاہئے کہ کشمیر پر سب سے پہلا اور اصل حق کشمیریوں کا ہے۔ دونوں ملکوں کو کشمیریوں کا حق مان کر ان کو آزادی سے فیصلہ کرنے دینا چاہئے اور اپنی آپس کی لڑائی میں کشمیریوں کو قربانی کا بکرا نا بنایا جائے۔
 

arifkarim

معطل
میرے خیال میں کشمیر پر نا بھارت کو حق جتانا چاہئے اور نا پاکستان کو، یہ سب کو مان لینا چاہئے کہ کشمیر پر سب سے پہلا اور اصل حق کشمیریوں کا ہے۔ دونوں ملکوں کو کشمیریوں کا حق مان کر ان کو آزادی سے فیصلہ کرنے دینا چاہئے اور اپنی آپس کی لڑائی میں کشمیریوں کو قربانی کا بکرا نا بنایا جائے۔

تو 1947 میں اپنے جنگجو قبائل وہاں بھیج کر جنگ میں پہل کیوں کی؟
 
میرے خیال میں کشمیر پر نا بھارت کو حق جتانا چاہئے اور نا پاکستان کو، یہ سب کو مان لینا چاہئے کہ کشمیر پر سب سے پہلا اور اصل حق کشمیریوں کا ہے۔ دونوں ملکوں کو کشمیریوں کا حق مان کر ان کو آزادی سے فیصلہ کرنے دینا چاہئے اور اپنی آپس کی لڑائی میں کشمیریوں کو قربانی کا بکرا نا بنایا جائے۔
آپ نے نئی فلم " حیدر " دیکھ لی ہے شاید :)
 
آپ نے نئی فلم " حیدر " دیکھ لی ہے شاید :)
نہیں۔ فلم نہیں دیکھی نا ہی دیکھنے کی خواہش ہے۔
فلموں سے ایسے معاملات پر فیصلے نہیں ہوتے :)
مسئلہ کشمیر پر یہ میری ذاتی رائے ہے۔
کسی بھی سر زمین پر سب پر مقدم حق وہاں کے باسیوں کا ہوتا ہے۔
یہ تو بات غیر مشکوک ہے کہ کشمیر پر بھارت کا ناجائز قبضہ ہے۔ مگر کشمیریوں کے مرضی کے بغیر پاکستان کو بھی وہاں قبضہ کرنے کا حق نہیں ہے۔
بلکہ میں تو سوچ رہا تھا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کو چین سے کنفیڈریشن کر لینی چاہئے اس سے وہ زیادہ محفوظ بھی رہیں گے اور آزاد بھی :)
 
آخری تدوین:
نہیں۔ فلم نہیں دیکھی نا ہی دیکھنے کی خواہش ہے۔
فلموں سے ایسے معاملات پر فیصلے نہیں ہوتے :)
مسئلہ کشمیر پر یہ میری ذاتی رائے ہے۔
کسی بھی سر زمین پر سب پر مقدم حق وہاں کے باسیوں کا ہوتا ہے۔
یہ تو بات غیر مشکوک ہے کہ کشمیر پر بھارت کا ناجائز قبضہ ہے۔ مگر کشمیریوں کے مرضی کے بغیر پاکستان کو بھی وہاں قبضہ کرنے کا حق نہیں ہے۔
بلکہ میں تو سوچ رہا تھا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کو چین سے کنفیڈریشن کر لینی چاہئے اس سے وہ زیادہ محفوظ بھی رہیں گے اور آزاد بھی :)
دراصل اگر مقبوضہ کشمیر کے لوگ ہندوستان اور پاکستان دونوں کے بجائے ایک الگ ریاست چاہنے لگے ہیں یا لگ رہے ہیں تو اس میں بھی پاکستان ہی کی نا اہلی ہے کیوں کہ انہوں نے بہت انتظار کر لیا کہ پاکستان اپنے اس حصے کو واپس لینے کے لیے کوئی تگ و دو کرے گا لیکن یہاں سب خواب خرگوش کے مزے لینے سے جاگیں تو کچھ دیکھیں۔
 
دراصل اگر مقبوضہ کشمیر کے لوگ ہندوستان اور پاکستان دونوں کے بجائے ایک الگ ریاست چاہنے لگے ہیں یا لگ رہے ہیں تو اس میں بھی پاکستان ہی کی نا اہلی ہے کیوں کہ انہوں نے بہت انتظار کر لیا کہ پاکستان اپنے اس حصے کو واپس لینے کے لیے کوئی تگ و دو کرے گا لیکن یہاں سب خواب خرگوش کے مزے لینے سے جاگیں تو کچھ دیکھیں۔
جہاں تک میری معلومات کا تعلق ہے اکثر کشمیری خود مختار ریاست چاہتے ہیں۔
پاکستان کی نا اہلی تو ہے ہی مگر ساتھ ہی ساتھ مجبوری بھی ہے۔ :(
عالمی برادری صرف طاقتور، بااثر اور جس سے اس کا مفاد وابستہ ہو اس کا ساتھ دیتی ہے۔
 

arifkarim

معطل
بلکہ میں تو سوچ رہا تھا کہ بھارتی مقبوضہ کشمیر کو چین سے کنفیڈریشن کر لینی چاہئے اس سے وہ زیادہ محفوظ بھی رہیں گے اور آزاد بھی :)
یعنی چین تبت کے باسیوں کیساتھ بہت خودمختارانہ اسلوک کر رہا ہے جو کشمیریوں کیساتھ کرے گا :)
http://freetibet.org/about/tibets-history
کونسی دنیا میں رہتے ہیں جناب؟

ذرا کشمیر کی تاریخ پھر سے پڑھیں۔ وکی پیڈیا کو چھوڑ کر :)
ہمنے تو پڑھ لی ہے۔ آپ نے کہاں تک پڑھی ہے؟ کیا پاکستانی قبائل کشمیر میں نہیں گئے تھے؟ ہندوستانی فوج تو بعد میں آئی تھی۔ کیا میں غلط کہہ رہا ہوں تو تصحیح کر دیں :)
پاکستان اپنے اس حصے کو واپس لینے کے لیے کوئی تگ و دو کرے گا لیکن یہاں سب خواب خرگوش کے مزے لینے سے جاگیں تو کچھ دیکھیں۔
کشمیریوں کو انکا آزاد کشمیر پاکستان سے کب واپس ملے گا؟ :)

جہاں تک میری معلومات کا تعلق ہے اکثر کشمیری خود مختار ریاست چاہتے ہیں۔
پاکستان کی نا اہلی تو ہے ہی مگر ساتھ ہی ساتھ مجبوری بھی ہے۔ :(
عالمی برادری صرف طاقتور، بااثر اور جس سے اس کا مفاد وابستہ ہو اس کا ساتھ دیتی ہے۔
ظاہر ہے اب عالمی برادری پاکستانی دہشت گردوں کا ساتھ تو دینے سے رہی :)
 
کشمیریوں کو انکا آزاد کشمیر پاکستان سے کب واپس ملے گا؟ :)

جب آپ کا پاکستانی کشمیر میں بسنے والے لوگوں سے انٹریکشن ہو تو یہ سوال پوچھنے کے لیے ذرا خود سے ریویو کیجیے گا آپ کو یہ سوال پوچھنے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔
 

arifkarim

معطل
جب آپ کا پاکستانی کشمیر میں بسنے والے لوگوں سے انٹریکشن ہو تو یہ سوال پوچھنے کے لیے ذرا خود سے ریویو کیجیے گا آپ کو یہ سوال پوچھنے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔
میری بیگم صاحبہ کا تعلق کوٹلی آزاد کشمیر سے ہے۔ اب بتائیں :)
 
میری بیگم صاحبہ کا تعلق کوٹلی آزاد کشمیر سے ہے۔ اب بتائیں :)
تو کیا آپ کے سسرال والوں نے آپ کو کبھی نہیں بتایا کہ وہ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا پاکستان سے الگ؟؟
اور یہ کہ مقبوضہ کشمیر میں عوام خوشحال ہے یا پاکستانی کشمیر میں؟؟
اور یہ کہ پاکستانی کشمیری کیا چاہتے ہیں ؟؟

یا وہ بھی بہت سے پاکستان بیزار پاکستانیوں میں سے ہیں اور اپنی رائے کو کل کی رائے پر تھوپنا پسند کرتے ہیں۔
 

arifkarim

معطل
تو کیا آپ کے سسرال والوں نے آپ کو کبھی نہیں بتایا کہ وہ پاکستان کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں یا پاکستان سے الگ؟؟
اور یہ کہ مقبوضہ کشمیر میں عوام خوشحال ہے یا پاکستانی کشمیر میں؟؟
اور یہ کہ پاکستانی کشمیری کیا چاہتے ہیں ؟؟

یا وہ بھی بہت سے پاکستان بیزار پاکستانیوں میں سے ہیں اور اپنی رائے کو کل کی رائے پر تھوپنا پسند کرتے ہیں۔

انکا کہنے یہ ہے کہ بٹوارے سے قبل کشمیر ایک تھا۔ آج دولخت ہے ان قبائیلیوں کی وجہ سے جنہوں نے کشمیر پر حملہ کیا اور اسکو جبراً پاکستان کا حصہ بنا دیا۔ باقی تاریخ تو آپکو معلوم ہی ہے۔ آج جس حصے کو ہم مقبوضہ کشمیر کہتے ہیں اسی کو بھارتی آزاد اور ہمارے آزاد کشمیر کو وہ مقبوضہ کشمیر کہتے ہیں۔
 
انکا کہنے یہ ہے کہ بٹوارے سے قبل کشمیر ایک تھا۔ آج دولخت ہے ان قبائیلیوں کی وجہ سے جنہوں نے کشمیر پر حملہ کیا اور اسکو جبراً پاکستان کا حصہ بنا دیا۔ باقی تاریخ تو آپکو معلوم ہی ہے۔ آج جس حصے کو ہم مقبوضہ کشمیر کہتے ہیں اسی کو بھارتی آزاد اور ہمارے آزاد کشمیر کو وہ مقبوضہ کشمیر کہتے ہیں۔
میں جس کشمیر کو جانتا ہوں وہاں کے لوگ تو شکر ادا کرتے ہیں کہ مجاہدین کی بدولت آج ہم سرحد کے اُس پار والی حالت میں نہیں۔
شاید آپ کے سسرال والوں نے یہ نہیں بتایا کہ کشمیری پاکستان کے خوشحال ترین شہریوں میں شمار ہوتے ہیں۔ اور یہ خوشحالی کشمیریوں کو ہندوستان سے آزاد ہونے کی وجہ سے حاصل ہے۔
 

arifkarim

معطل
میں جس کشمیر کو جانتا ہوں وہاں کے لوگ تو شکر ادا کرتے ہیں کہ مجاہدین کی بدولت آج ہم سرحد کے اُس پار والی حالت میں نہیں۔
شاید آپ کے سسرال والوں نے یہ نہیں بتایا کہ کشمیری پاکستان کے خوشحال ترین شہریوں میں شمار ہوتے ہیں۔ اور یہ خوشحالی کشمیریوں کو ہندوستان سے آزاد ہونے کی وجہ سے حاصل ہے۔

آزاد کشمیر کے مسائل بھی قریباً ویسے ہی ہیں جیسا کہ دیگر پاکستان۔ ہاں یہ ہے کہ وہاں بعض علاقوں میں معیار تعلیم دیگر پاکستانی علاقوں سے بہتر ہے۔
http://www.quora.com/Why-is-the-sta...shmir-at-78-is-one-of-the-highest-in-Pakistan
 
آزاد کشمیر کے مسائل بھی قریباً ویسے ہی ہیں جیسا کہ دیگر پاکستان۔ ہاں یہ ہے کہ وہاں بعض علاقوں میں معیار تعلیم دیگر پاکستانی علاقوں سے بہتر ہے۔
http://www.quora.com/Why-is-the-sta...shmir-at-78-is-one-of-the-highest-in-Pakistan
آپ اسی طرح کا جنک پڑھ کر اپنا مائنڈ سیٹ کرتے رہتے ہیں شاید :) :)
 
نہیں ایسی بات نہیں۔ میں کوٹلی کا چکر لگا چکا ہوں اور وہاں بھی وہی مسائل دیکھے جیسا کہ دیگر پاکستان میں ہیں۔
مسائل کی بات نہ کریں، یہ بتائیں کہ ان مسائل سے نبرد آزما ہونے کے لیے ان کے پاس وسائل تھے یا نہیں؟؟
کیوں کہ میں جس کشمیر کو جانتا ہوں وہ تاریخ کے بدترین زلزلے کے بعد بھی جس طرح دوبارہ سمٹا ہے وہ اتنا سہل نہیں تھا۔ یہاں کشمیر میں غربت کا تناسب وہ نہیں جو پاکستان بھر میں ہے۔
روڈز اور ٹرانسپورٹیشن کا بھی ویسا مسئلہ نہیں جیسا پاکستان بھر میں نظر آتا ہے۔ بلکہ کشمیر جیسے دیگر دشوار پہاڑی علاقوں کو دیکھیں تو وہاں لاجسٹک اتنی سہل نہیں جیسی کشمیر بھر میں ہے۔ کشمیر میں شرح خواندگی تو آپ نے خود شئیر کر دی ہے۔ خوشحالی کی ایک بڑی وجہ یہ ہے کہ پاکستان سے انہیں اتنی سہولیات اور تعاون حاصل رہی ہیں کہ آج کشمیر کے ہر دوسرے تیسرے گھر سے افراد یو کے وغیرہ میں سیٹلڈ ہیں اور جو باقی ماندہ یہاں ہیں وہ کچھ اپنی بدولت اور کچھ ان کی بدولت خوشحال زندگی گزار رہے ہیں۔ المختصر یہ کہ دیگر پاکستان کی نسبت کشمیر میں صورتحال بہت بہت بہتر ہے۔
 
Top