آرٹ فلموں پر تبصرے

Rashid Ashraf

محفلین
آرٹ و کمرشل فلموں میں مختصر کردار ادا کرنے والے کئی اداکار تواتر کے ساتھ ان فلموں میں آیا کرتے تھے۔ یہ گمنام اداکار جن کا آج کوئی نام لیوا نہیں ہے، درحقیقت ان فلموں میں جان ڈال دیا کرتے تھے۔
دیو آنند کی فلموں میں ایسے کئی چہروں کو پہنچاتا ہوں اور انٹرنیٹ اور ہندوستان میں مقیم احباب کی مدد سے ان کے بارے میں جاننے کی کوشش کرتا رہا ہوں۔ ایک صاحب نے
Bricks of Hindi Cinema
کے عنوان سے بلاگ تخلیق کیا تھا، وہاں خاصے رابطے ہوئے تھے۔
دیو آنند کی فلم گائیڈ میں دو پجاریوں کے کردار تھے۔ ان میں اسے ایک کے بارے میں معلومات ملیں۔ اسی طرح دیو صاحب کی فلموں میں اکثر ایک چھوٹے قد کا کردار نظر آتا تھا۔ آپ اسے "تیرے گھر کے سامنے" اور "سی آئی ڈی" میں دیکھ سکتے ہین۔ یہ راشد خان تھے۔
گائیڈ کو بھی آپ ایک آرٹ فلم کہہ سکتے ہیں، گانے نہ ہوتے تو اسی زمرے میں آتی۔ اس میں دیو آنند کا دوست، گاڑی کا ڈرائیور، غفور آپ کو یقیننا یاد ہوگا۔ یہ اداکارہ نرگس کے سگے بھائی تھا او جدن بائی کے بیٹے تھے۔ ان کا نام انور حسین تھا۔ یہ دیو آنند کی مشہور فلم "اصلی نقلی" میں بھی تھے۔
 

Rashid Ashraf

محفلین
آرٹ فلموں میں سعید جعفری صاحب کو کون بھول سکتا ہے۔ آواز ایسی کہ لاکھوں میں پہچائی جائے۔ مجھے یاد پڑتا ہے کہ 70 کی دہائی میں لکھے گئے ابن انشاء کے ایک سفرنامے میں انشاء جی نے ان کا ذکر کیا ہے۔ یہ ذکر لندن میں اسٹیج ڈرامے کے باب آیا تھا۔
سعید جعفری نے چشم بدور میں "للن میاں" کا نہایت دلچسپ کردار ادا کیا تھا۔ دلیپ کمار کی "مشعل" میں بھی ہیں۔ کہنے کو تو لاتعداد فلمیں کی ہیں لیکن ہم انہیں خصوصیت سے آرٹ فلموں میں زیادہ پسند کرتے ہیں۔ معصوم میں ان کا کردار بہت اچھا ہے۔
 

Rashid Ashraf

محفلین
دپتی نول اور سریش اوبرائے کی ایک بہت عمدہ آرٹ فلم ہے، "ایک بار پھر"، یہ 1980 میں بنی تھی۔ اس کی تمام فلم بندی لندن میں ہوئی۔ اس میں بھی سعید جعفری ہیں۔
دپتی نول اور نصیر الدین شاہ کی نوے کی دہائی میں بنی "ایک گھر" ایک منفرد موضوع کی آرٹ فلم ہے۔
"ایک رکا ہوا فیصلہ"---- ایک کمرے میں بنی آرٹ فلم ہے
 
بھائی تلمیذ و زحال!
manorama 6 feet under
شاید یہ دیکھی ہو آپ نے ، اگر نہیں تو میرے کہنے سے ضرور دیکھیں۔ ابھے دیول کی یہ خاص بات ہے کہ منفرد موضوع کی فملوں میں کام کرتا ہے۔ آپ انہیں آرٹ فلم قرار دے سکتے ہیں۔ زیر تذکرہ فلم میں خدا جانے ایسی کیا بات ہے کہ میں نے اسے درجنوں مرتبہ دیکھا ہے۔ یہ بات بھی عجیب ہے، پسند اپنی اپنی۔ میں اردو کے ایک مزاح نگار محمد خالد اختر کا اسیر ہوں جبکہ اکثریت انہیں پسند نہیں کرتی۔ علی گڑھ کے ایک پروفیسر صاحب کو چاکیواڑہ میں وصال ان کی فرمائش پر بھیجا تو انہیں بھی یہ پسند نہیں آیا جبکہ ادھر حال یہ ہے کہ فیض اسے اردو کا ایک بڑا ناول قرار نہ بھی دیتے، اس پر فلم بنانے کا ارادہ نہ بھی رکھتے، تب بھی ہم اس کے اسیر ہوتے۔
تو صاحب! پسند اپنی اپنی
بہرحال "منورما سکس فیٹ انڈر" دیکھیں، مایوس نہیں ہوں گے! راجھستان (جے پور) میں شوٹنگ ہوئی ہے! فلم بنانے والا اپنے مقصد میں کامیاب رہا ہے۔ 2007 کی فلم ہے، بہ آسانی مل جائے گی۔
ابھے دیول کی ایک اور فلم ہے "روڈ-دی موی" یہ بھی آرٹ فلم ہے۔

میں نے یہ فلم دیکھی ہے اور عمدہ فلم ہے۔ خاص طور پر آخر میں جب ہیروئن کو ابھے کے سامنے لبھانے کی جبری مشقت کرنی پڑتی ہے وہ منظر اور سین زندگی کی حقیقتوں کا بہترین عکاس ہے۔

ابھے دیول واقعی کم چکا چوند مگر دلچسپ اور حقیقت سے قریب فلمیں کرتا ہے۔
 

Rashid Ashraf

محفلین
اب آئیے ممبئی انڈرورلڈ کی فلموں کی جانب۔ یہ بھی آرٹ فلموں ہی کے زمرے میں آتی ہیں۔ ان میں جو نام میری نظر میں سرفہرست ہے وہ ہے رام گوپال ورما کی منوج باجپائی اور جے ڈی چکرورتی کی مشہور فلم "ستیا" --- دو کروڑ میں فلم بنی اور 15 کروڑ سے زائد کما لیے۔ لوگوں نے ہاتھوں ہاتھ لیا۔ کلو ماما کا کردار تو فلم میں گویا نگینے کی طرح فٹ تھا۔ متذکرہ موضوع پر اس سے زیادہ بے رحم فلم شاید ہی بنی ہو گرچہ اس کے بعد بھی بے شمار فلمیں بنیں جن میں سرفہرست (ستیا کے بعد) نانا پاٹیکر کی "اب تک چھپن" اور اجے دیوگن کی "کمپنی" ہیں۔ اس کے بعد ایک طویل فہرست ہے۔ "رسک"، "جیمز" وغیرہ سے لے کر "چکری" تک ایک طویل سلسلہ ہے۔

منوج باجپائی کی ایک آرٹ فلم "روڈ" یقیننا آپ نے دیکھی ہوگی۔

رام گوپال ورما ایک اچھا ہدایتکار "تھا" ---اب ضائع ہوگیا ہے۔ یادش بخیر، رام گوپال ورما نے 1992 میں ایک ڈراونی فلم بنائی تھی، کیا شاندار فلم تھی، اسے ہم بخوشی ایک آرٹ فلم کہہ سکتے ہیں۔ یہ تھی "رات" ۔۔۔۔! اس سے قبل ہندوستانی فلمی صنعت میں ہارر فلموں کے نام پر فحش فلمیں ہی بنائی جاتی رہی تھیں۔ لیکن "رات" سے یہ روایت خاصی حد تک ٹوٹنے میں کامیاب ہوئی تھی۔

ہارر فلموں میں واستو شاستر بھی رام گوپال ورما کی ایک عمدہ فلم ہے۔ اسی طرح بھوت بھی اچھی فلم ہے اور اب اس کا دوسرا حصہ بھوت ٹو کے نام سے بنایا جارہا ہے۔
ڈرنا منع ہے کو بھی خاصی مقبولیت مل تھی۔
 

تلمیذ

لائبریرین
ان معلومات کے لئے بے حد شکریہ۔ لیکن مجھے یہ تسلیم کرنا ہے کہ آرٹ فلموں کے بارے میں جتنی مفصل معلومات آپ کی ہیں، اتنی میری نہیں ہیں بلکہ شایدمحفل کے کسی دوست کی بھی نہیں ہوں گی۔ اور یہ یقیناً آپ کے اعلیٰ ذوق کی دلیل ہے۔
اس پوسٹ میں درج فلموں میں صرف کتھا اور چشم بدور دیکھی تھیں۔
 

Rashid Ashraf

محفلین
ان معلومات کے لئے بے حد شکریہ۔ لیکن مجھے یہ تسلیم کرنا ہے کہ آرٹ فلموں کے بارے میں جتنی مفصل معلومات آپ کی ہیں، اتنی میری نہیں ہیں بلکہ شایدمحفل کے کسی دوست کی بھی نہیں ہوں گی۔ اور یہ یقیناً آپ کے اعلیٰ ذوق کی دلیل ہے۔
اس پوسٹ میں درج فلموں میں صرف کتھا اور چشم بدور دیکھی تھیں۔

آپ نے کتھا اور چشم بدور دیکھی ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ دو نہایت عمدہ آرٹ فلمیں آپ نے دیکھ رکھی ہیں --- لیکن بہرحال ایک طویل فہرست ہے۔ لوگوں نے وہاں اپنی زندگیاں وقف کردی اس کام میں ----- سرکار کی تائید حاصل ہے انہیں، اکثر تو این ایف ڈی سی" کی اسپانسرڈ ہوتی ہیں۔
 

Rashid Ashraf

محفلین
امول پالیکر کی چھوٹی سی بات ایک مزے دار آرٹ فلم ہے

ایک نام رہا جاتا ہے ---- یہ گوا میں بنی فلم ہے -- تری کال -- نصیر الدین شاہ ہے اس میں
گوا کے باشندوں پر ہے
 

Rashid Ashraf

محفلین
ان معلومات کے لئے بے حد شکریہ۔ لیکن مجھے یہ تسلیم کرنا ہے کہ آرٹ فلموں کے بارے میں جتنی مفصل معلومات آپ کی ہیں، اتنی میری نہیں ہیں بلکہ شایدمحفل کے کسی دوست کی بھی نہیں ہوں گی۔ اور یہ یقیناً آپ کے اعلیٰ ذوق کی دلیل ہے۔
اس پوسٹ میں درج فلموں میں صرف کتھا اور چشم بدور دیکھی تھیں۔

آپ نے صفحہ دو پر آپ کے اور زحال صاحب کے نام میرا پیغام دیکھا ؟
اس میں چشم بدور، کتھا وغیرہ کی ڈائرکٹر کا ذکر ہے
 

Rashid Ashraf

محفلین
ایک فلم تھی، اسی کی دہائی کے اوائل کی، جس میں شترو گن سنہا تھا، ایک اچھوت کے کردار میں -- ایک 16 سال کی لڑکی شادی ایک 85 سال کے بوڑھے سے کردی جاتی ہے --- ستی کے موضوع پر تھی وہ فلم -- ایک عمدہ آرٹ فلم
بیس سال ہوئے جب سونی ٹی وی سے دیکھی تھی
وہ نہیں ملی مجھے -- بڑا سر مارا
نام بھی اس وقت ذہن میں نہیں رہا --- ایک صاحب نے ہندوستان سے نام کی تصدیق کی تھی، لیکن اس وقت یک دم ذہن سے نکل گیا ہے
 

تلمیذ

لائبریرین
راشد صاحب ، آپ نے اہم روابط (لنکس) دینے کا وعدہ کر رکھا ہے۔ جن کا انتظار ہے اورمیرا خیال ہےمرزا صاحب کو بھی ہوگا۔
 

Rashid Ashraf

محفلین
اروند ڈیسائی کی عجب داستان" کو ایک ہفتے قبل محض 51 لوگوں نے دیکھا تھا، اب یہ تعداد 1300 سے متجاوز کرچکی ہے
 

Rashid Ashraf

محفلین
بھائی تلمیذ!
میں نے ان میں تین فلموں نسیم، تھوڑا سا رومانی ہوجائیں اور اروند ڈیسائی کی عجب داستان کو ڈاون لوڈ کرلیا اور لطف کی بات یہ ہوئی کہ ایم پی فور فارمیٹ میں یہ تینوں فلمیں 4 جی بی یو ایس بی میں بہ آسانی سما گئیں۔ ایک جگہ دریافت کیا ہے، وہ لوگ اسے ایم پی ای جی فارمیٹ (ڈی وی ڈی) میں منتقل کےکر ڈی وی ڈی بنا دیں گے ---- بس ذرا معاوضے پر "مذاکرات" ہورہے ہیں ان سے۔۔۔!
 

طالوت

محفلین
السلام علیکم
متوازی فلمیں یا آرٹ فلمیں بامقصد وبامعنی سینما کی ایک صنف ہیں جن میں سماجی، معاشی اور
نفسیاتی مسائل کو پیش کیا جاتا ہے ان میں فلم بینوں کے لیے تفریحی عناصر تو موجود نہیں ہوتے
مگر پرفارمنگ آرٹ( اداکاری) کا حُسن ضرورشامل ہوتا ہے- حقیقت سے قریب ترین اور بناء کسی
تام جھام کے یہ فلمیں دنیا بھر میں دیکھی اور سراہی جاتی ہیں محفل کے کچھ ارکان ان سنجیدہ
موضوعات پر بننے والی فلموں پر سیرحاصل تبصرہ کرنے اور ان کے بارے میں معلومات کا
بیش بہا خزانہ رکھتے ہیں اس لیے اس دھاگے کو شروع کررہا ہوں-​
movie_countdown.gif
بہت اچھا موضوع ہے ۔ البتہ مجھے اس جملے پر اعتراض ہے "ان میں فلم بینوں کے لیے تفریحی عناصر تو موجود نہیں ہوتے" ۔دھاگے کا مکمل مطالعہ پرسوں مکہ سے واپسی پر کروں گا انشاءاللہ۔
 

زبیر مرزا

محفلین
کنارا
یہ گلزار صاحب کی بے حد لاجواب فلم ہے - ہیما مالنی ، جتیندر اور ڈاکٹرسری رام لاگو اس کے نمایا اداکارہیں
گلزارصاحب کی یہ فلم حساس رومانی کہانی ہے جو قدرے غیرروایتی ہے - فلم کے مکالمے اور گانے زبردست ہیں
جانے کیا سوچ کرنہیں گزرا ، ایک پل رات بھر نہیں گزرا
کشورکمار کی گائیکی کا شاہکار ہے
جتیندر نے احساس جرم میں مبتلا حساس آدمی کا کردار خوب نھبایا ہے جو یک حادثے میں شدید زخمی ہوتا ہے
اورکہانی کو ایک نیا رُخ دیتا ہے - یہ فلم فن تعیمرات میں دلچسپی رکھنے اورغیرروایتی کہانیوں کو سراہنےکرنے والوں
کوپسندآئے گی -
آن لائن یہ فلم یہاں دستیاب ہے
http://www.imdb.com/title/tt0215902/
 

تلمیذ

لائبریرین
ربط دینے کا شکریہ، مرزا صاحب۔
کیا اس سائٹ پر فلم (فلمیں) فلمیں فری دیکھی جا سکتی ہیں۔ اور کیا انہیں دیکھنے کے لئے سائٹ پر رجسٹرہونا پڑے گا۔ پلے کا بٹن مجھے تو کہیں نظر نہیں آیا۔
براہ کرم رہنمائی کریں۔ یہ میں اس لئے پوچھ رہا ہوں کیونکہ یو ٹیوب سے تو ہم آج کل محروم ہیں۔
 
Top