آذربائجان اور تبریز کے شاعرِ اعظم صائب تبریزی کی آرامگاہ

حسان خان

لائبریرین
قرنِ یازدہُمِ ہجری کے شاعر محمد علی بن میرزا عبدالرحیم تبریزی معروف بہ صائب کی آرامگاہ اصفہان کی 'خیابانِ صائب' میں اُن کے 'باغِ تکیہ' نامی شخصی باغ میں واقع ہے۔ موجودہ عمارت سال ۱۳۴۶هش/۱۹۶۷ء میں تعمیر ہوئی تھی۔
تاریخ: ۲ اردیبهشت ۱۳۹۷هش/۲۲ اپریل ۲۰۱۸ء
عکاس: مرتضیٰ صالحی
مأخذ

1396120912181138613476544.jpg

1396120912181060513476544.jpg

1396120912180977713476544.jpg

1396120912180690213476544.jpg

1396120912180857313476544.jpg

1396120912180291713476544.jpg

1396120912180351113476544.jpg

139612091219195813476564.jpg

1396120912180452713476544.jpg

1396120912180533913476544.jpg

1396120912180573013476544.jpg

1396120912180594813476544.jpg

1396120912180819813476544.jpg

1396120912180926113476544.jpg

1396120912180318313476544.jpg

1396120912180198013476544.jpg

ختم شد!
 

یاز

محفلین
زبردست۔ لاجواب و باکمال۔
صائب تبریزی جیسے شاعرِ بے بدل کے شایانِ شان مقبرہ ہے۔
آسماں تری لحد پر شبنم افشانی کرے
 

محمد وارث

لائبریرین
اور ایک بیچارے ہمارے مرزا غالب کا مزار ہے،جس کی قبر پر سنگِ مر مر بھی ایک فلم کے پروڈیوسر نے لگایا تھا تا کہ "شُوٹ" کر سکے! :)
 

فاخر

محفلین
آج صائب تبریزی کے متعلق گوگل سرچ پر یہ لنک کھل کر سامنے آیا ۔ محمد وارث صاحب کی بات بالکل درست ہے ۔ جب بھی بستی نظام الدین میں مرزا غالبؔ کے مزار کے پاس سے گزر ہوتا ہے بہت ہی شرم محسوس ہوتی ہے کہ ایک ایسا عظیم شاعر کہ جس کا سکہ پورے برصغیر میں چلتا ہے،آج اس کی قبر کس قدر حالت ِ زار میں ہے۔ صائب تبریزی کا مزار دیکھ لیں، خلد کا قطعہ محسوس ہوتا ہے ،جب کہ غالبؔ کے مزار کے صدر دروازے پر اردو کتبہ بھی لگایا نہیں گیا ہے۔ کیا کہئے اور کس سے کہئے۔:arrogant::arrogant:
 
Top