آدھے سر میں درد کا نیا علاج

’آدھے سر میں درد کا نیا علاج‘


ڈاکٹر یوسف محمد کا کہنا ہے کہ ’اس آلے کے کوئی مضر اثرات سامنے نہیں آئے‘
ایک ایسا آلہ ایجاد کیا گیا ہے جس کے ذریعے آدھے سر میں درد یا مائیگرین سے سے چھٹکارہ مل سکے گا تاہم محققین کا کہنا ہے کہ درد کو شروع ہونے سے پہلے ختم کر سکنے والے اس آلے استعمال کیے جانے سے پہلے اس آلے کی مزید آزمائش کی جانی چاہیئے۔

ریت کے غسل سے درد کا علاج

اس دستی آلے کے ذریعے ایک ایسی برقی قناطیسی لہریں پیدا ہوں گی جو سر کے درد میں تسلسل کو منقطع کر دیں گی۔

سر میں درد کے ماہرین کی امریکی سوسائٹی کے اجلاس کے دوران محققین نے بتایا ہے کہ اس آلے کے ذریعے متلی اور شور سے متاثر ہونے والے حساس لوگوں کا علاج ہو سکے۔

جن لوگوں کو مائیگرین یا آدھے سر میں درد ہوتا ہے وہ اکثر شکایت کرتے ہیں کہ انہیں ستارے سے ٹوٹ کر گرتے ہوئے دکھائی دیتے ہیں یا روشنی کی آڑی ترچھی لکیریں دکھائی دیتی ہیں یا بینائی متاثر ہوتی ہے، کمزوری محسوس ہوتی ہے یا جھنجھلاہٹ اور ایسی حالت ہو جاتی ہے کہ جیسے کچھ سمجھ نہ آ رہا ہو۔

یہ وہ اشارے ہیں جو مائیگرین یا آدھے سر میں درد کے دوران یا شروع ہوتے ہوئے محسوس ہوتے ہیں۔

ٹی ایم ایس کا نام پانے والا مذکور آلہ ایک دھاتی کوائل یا مسلسل گھومتے ہوئے دھاتی تار کے ذریعے ایک سیکنڈ کے ہزارویں حصے کے برابر وقت کے لیے انتہائی طاقتور برقی مقناطیسی فضا پیدا کرے گا اور اس سے پہلے کہ درد باقاعدہ شکل اختیار کرے درد کے تسلسل کو منقطع کر دے گا۔

اب تک سر میں ہونے والے اس درد کا علاج درد کو دبانے والی گولیوں یا ’ٹریپٹین‘ کے ذریعے کیا جاتا ہے۔

درد کی گولیان عام طور پر درد کے آثار کی بجائے درد کے اسباب کو دور کرنے کی کوشش کرتی ہیں۔

اب تک اس آلے کے ذریعے جن 23 لوگوں کا علاج کرنے کی کوشش کی گئی ہے ان میں سے انہتر فی صد لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کا درد یا تو مکمل طور پر ختم ہو گیا یا اس میں بڑی حد تک کمی ہوئی۔ جب کہ 42 فیصد نے اس علاج کو انہائی اچھا قرار دیا۔

اس بارے میں اوہائیو یونیورسٹی کے ڈاکٹر یوسف محمد کا کہنا ہے کہ ’اس آلے کے کوئی مضر اثرات سامنے نہیں آئے‘۔

اس اس آلے کو مریضوں کی بڑی تعداد پر آزمایا جائے گا اور مائگرین ایکشن ایسوسی ایشن کی ڈائریکٹر ایم ٹرنر کا کہنا ہے کہ ’ابتدائی نتائج انتہائی حوصلہ افزا ہیں تاہم اسے عام کرنے سے پہلے وسیع پیمانے پر تجربات کیے جانے چاہیں کیونکہ مریضوں کو اس کے استعمال کی عادت پڑ سکتی ہے‘۔

بحوالہ بی بی سی

http://www.bbc.co.uk/urdu/science/story/2006/06/060622_migrain_sen.shtml
 

hakimkhalid

محفلین
محب بھائی

جدید طبی تحقیقات بہم پنچانے کا شکریہ

آپ کی طرف سے ایسی ہی مزید تحریروں کا انتظار رہے گا۔
 
ہاں قیصرانی جانتا ہوں کہ فرزانہ کی واپسی ہوگئی ہے مگر تم جانتے ہو نہ وہ بڑی شخصیت ہیں ، مصروفیت ہیں ، یہ کام اب ہم ہمیں ہی کرنا ہو گا بابا۔ :)
 
ما ئیگرین

مائیگرین کو آج بھی کلاسیکل میڈیسن میں ایک پیچیدہ مرض سمجھا جاتا ہے مگر تحقیق کی بنیاد پر سامنے آیا ہے کہ اس کا جس قدر مؤثر و فوری علاج ہومیو پیتھک طریقہ علاج میں موجود ہے اور کہیں نہیں ہے۔ مزمن مریضوں کو چند دنوں میں مستقلاُ بنیادوں پر افاقہ ہوجاتا ہے، بلخصوص بچوں میں اس مرض کی علامات جو بار بار عود کر آتی ہیں غائیب ہو جاتی ہیں ۔
 
Top