بھائی عباد اللہ ! اچھا شعر ہے ۔ دونوں مصرعے بحر میں ہیں ۔ ظاہر ہورہا ہے کہ آپ کو وزن اور بحر کا ادراک ہے اور مشق پختہ ہے ۔ لیکن آپ کے دونوں اشعار پڑھ کر نجانے مجھے یہ کیوں محسوس ہورہا ہے کہ آپ کی زبان اردو کے بجائے فارسی ہے۔ نیست کو اردو میں ردیف بنایا تو جاسکتا ہے کہ یہ بہت معروف لفظ ہے لیکن اس ردیف میں پوری غزل ذرا نامانوس سی لگے گی ۔دوسری بات یہ کہ تلطف بمعنی توجہ اور میلان اردو میں نہ ہونے کے برابر مستعمل ہے ۔ شعر آپ کا بہرحال اچھا ہے ۔ بہت داد!نظر کو عزمِ سفر عرش سے ذرا آگے
کہ خاکِ رہ پہ تلطف مرا وطیرہ نیست
شکریہ بھائی جان ۔۔۔۔مشقَ سخن مجھے کچھ نہیں اور نہ بحر سے متعلق جانتا ہوں ۔۔۔۔بس جو الم غلم زبان پر جاری ہوا کہہ دیا ۔۔۔اور زبان میری فارسی نہیں پشتو ھے ۔۔۔۔۔۔بھائی عباد اللہ ! اچھا شعر ہے ۔ دونوں مصرعے بحر میں ہیں ۔ ظاہر ہورہا ہے کہ آپ کو وزن اور بحر کا ادراک ہے اور مشق پختہ ہے ۔ لیکن آپ کے دونوں اشعار پڑھ کر نجانے مجھے یہ کیوں محسوس ہورہا ہے کہ آپ کی زبان اردو کے بجائے فارسی ہے۔ نیست کو اردو میں ردیف بنایا تو جاسکتا ہے کہ یہ بہت معروف لفظ ہے لیکن اس ردیف میں پوری غزل ذرا نامانوس سی لگے گی ۔دوسری بات یہ کہ تلطف بمعنی توجہ اور میلان اردو میں نہ ہونے کے برابر مستعمل ہے ۔ شعر آپ کا بہرحال اچھا ہے ۔ بہت داد!