arifkarim
معطل
محفل پر کلیدی تختوں اور یونیکوڈ اردو کی درست املاء سے متعلق بہت بحث و مباحثہ ہو چکا ہے۔ لیکن نتیجہ ایسا نہیں نکلا کہ سب لوگ متفق ہو سکیں۔ اصل میں چکر یہ ہے کہ یونیکوڈ اردو کی طرف آنے والے افراد ’’انپیج‘‘ کی بھول بھلیوں کے چکر کاٹ کر آتے ہیں۔ اور یوں انپیج پروگرامنگ اور یونیکوڈ اسٹینڈرڈ کے فرق کی وجہ سے غلط اردو لکھی جاتی ہے۔ میں نے محسن ، آصف،نبیل اور اعجاز انکل کی اس بارے میں کافی مراسلے پڑھیں ہیں۔ اسلئے اب میرا خیال ہے کہ ہمیں کسی ایک اسٹینڈرڈ پر متفق ہو جانا چاہیے۔
مسئلہ صرف ان ’’لگیچرز‘‘ کا ہے جن میں ’’ہمزہ‘‘ صاحب ہوتے ہیں۔ یہ لگیچرز درج ذیل ہیں:
اب أ اور إ پر تو زیادہ بحث نظر نہیں آتی، لیکن ؤ، ئ، ۂ اور ئے ہمارے لئے وبال جان ہیں۔۔۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ انپیج میں (و،ہ،) + (ء) ملکر یہ لگیچرز بناتے ہیں: ؤ، ۂ۔ ان دونوں کو چاہے آپ سیدھا لگیچر کیساتھ لکھا یا الگ الگ، رزلٹ ایک ہی آئے گا:
جبکہ یونیکوڈ فانٹس میں عموما رزلٹ تھوڑا سا مختلف آتا ہے:
پس ثابت ہوا کہ یونیکوڈ میں ۂ اور ؤ دونوں طرح لکھنا ٹھیک ہے۔ اگر کوئی فانٹ اسکو اسپورٹ نہیں کرتا تو یہ فانٹ کی پروگرامنگ کا قصور ہے، نہ کہ یونیکوڈ کا!
اب آتے ہیں زیادہ خطرناک مسئلہ کی طرف جو کہ ئ اور ئے کی وجہ سے پیش آتا ہے۔ یونیکوڈ اسٹینڈرڈ کے مطابق ئ کا مطلب ہے:
ی+ٔ=ئ۔۔۔ سادھا اسکا یہ معنی ہے کہ ہر وہ جگہ جہاں ہمزہ کیساتھ شوشے کی ضرورت ہو وہاں اسکو استعمال کیا جائے۔ مثال کے طور پر انپیج تھری کا ایک نمونہ:
یہاں انپیج میں بھی گ+ء کی کمبینیشن غلط ہے!
جبکہ یونیکوڈ فانٹس میں اسکا کچھ یہ حال ہے:
پس ثابت ہوا کہ گ+ئ کی کمبینیشن کا رزلٹ گ+ی+ٔ جیسا آنا چاہیے اور جو فانٹس اس ایبلٹی سے قاصر ہیں، یہ انکی اپنی پراگرامنگ کی کمزوری ہے!
اب آخری اور عجیب و غریب لگیچر ئے کو دیکھتے ہیں۔ حیرت انگیز طور پر یہ لگیچر انپیج میں موجود ہی نہیں
البتہ چونکہ یونیکوڈ میں شامل ہے اسلئے لوگ اسے استعمال کرتے ہیں۔ اس لگیچر کی حقیقت یہ ہے:
ے + ٔ = ئے۔۔۔۔۔۔۔ یعنی ہر وہ جگہ جہاں بڑی ے کے اوپر ء بغیر کسی شوشے کے لگانے کی ضرورت ہو، وہاں اس لگیچر کو استعمال کیا جائے۔ اب دیکھتے ہیں مختلف یونیکوڈ فانٹس اسکو کیسے ظاہر کرتے ہیں:
پس ثابت ہوا کہ اس وقت ایک بھی نستعلیق فانٹ سو فیصدیونیکوڈ اسٹینڈرڈ کو اسپورٹ نہیں کرتا۔ اگر کوئی فانٹ کرتا ہے تو وہ سیل والوں کا لطیف نسخ فانٹ ہے! علوی نستعلیق ئے کو درست اسپورٹ کرتا ہے۔ لیکن یہ بھی ئ اور ی+ٔ کی درست پروگرامنگ میں پیچھے ہے۔ چونکہ اردو مین عموما ہمزہ ہمیشہ ایک شوشۂ ی کیساتھ آتا ہے۔ اس لحاظ سے اردو میں لگیچر ئے غلط ہے!
مجھے امید ہے اس تحقیقی موازنے سے اردو دانوں کو درست یونیکوڈ اردو لکھنے کی مشق ہو جائے گی
مسئلہ صرف ان ’’لگیچرز‘‘ کا ہے جن میں ’’ہمزہ‘‘ صاحب ہوتے ہیں۔ یہ لگیچرز درج ذیل ہیں:
أ،إ، ؤ، ئ، ۂ اور ئے
اب أ اور إ پر تو زیادہ بحث نظر نہیں آتی، لیکن ؤ، ئ، ۂ اور ئے ہمارے لئے وبال جان ہیں۔۔۔ اسکی وجہ یہ ہے کہ انپیج میں (و،ہ،) + (ء) ملکر یہ لگیچرز بناتے ہیں: ؤ، ۂ۔ ان دونوں کو چاہے آپ سیدھا لگیچر کیساتھ لکھا یا الگ الگ، رزلٹ ایک ہی آئے گا:

جبکہ یونیکوڈ فانٹس میں عموما رزلٹ تھوڑا سا مختلف آتا ہے:

پس ثابت ہوا کہ یونیکوڈ میں ۂ اور ؤ دونوں طرح لکھنا ٹھیک ہے۔ اگر کوئی فانٹ اسکو اسپورٹ نہیں کرتا تو یہ فانٹ کی پروگرامنگ کا قصور ہے، نہ کہ یونیکوڈ کا!
اب آتے ہیں زیادہ خطرناک مسئلہ کی طرف جو کہ ئ اور ئے کی وجہ سے پیش آتا ہے۔ یونیکوڈ اسٹینڈرڈ کے مطابق ئ کا مطلب ہے:
ی+ٔ=ئ۔۔۔ سادھا اسکا یہ معنی ہے کہ ہر وہ جگہ جہاں ہمزہ کیساتھ شوشے کی ضرورت ہو وہاں اسکو استعمال کیا جائے۔ مثال کے طور پر انپیج تھری کا ایک نمونہ:

یہاں انپیج میں بھی گ+ء کی کمبینیشن غلط ہے!
جبکہ یونیکوڈ فانٹس میں اسکا کچھ یہ حال ہے:

پس ثابت ہوا کہ گ+ئ کی کمبینیشن کا رزلٹ گ+ی+ٔ جیسا آنا چاہیے اور جو فانٹس اس ایبلٹی سے قاصر ہیں، یہ انکی اپنی پراگرامنگ کی کمزوری ہے!
اب آخری اور عجیب و غریب لگیچر ئے کو دیکھتے ہیں۔ حیرت انگیز طور پر یہ لگیچر انپیج میں موجود ہی نہیں

البتہ چونکہ یونیکوڈ میں شامل ہے اسلئے لوگ اسے استعمال کرتے ہیں۔ اس لگیچر کی حقیقت یہ ہے:
ے + ٔ = ئے۔۔۔۔۔۔۔ یعنی ہر وہ جگہ جہاں بڑی ے کے اوپر ء بغیر کسی شوشے کے لگانے کی ضرورت ہو، وہاں اس لگیچر کو استعمال کیا جائے۔ اب دیکھتے ہیں مختلف یونیکوڈ فانٹس اسکو کیسے ظاہر کرتے ہیں:

پس ثابت ہوا کہ اس وقت ایک بھی نستعلیق فانٹ سو فیصدیونیکوڈ اسٹینڈرڈ کو اسپورٹ نہیں کرتا۔ اگر کوئی فانٹ کرتا ہے تو وہ سیل والوں کا لطیف نسخ فانٹ ہے! علوی نستعلیق ئے کو درست اسپورٹ کرتا ہے۔ لیکن یہ بھی ئ اور ی+ٔ کی درست پروگرامنگ میں پیچھے ہے۔ چونکہ اردو مین عموما ہمزہ ہمیشہ ایک شوشۂ ی کیساتھ آتا ہے۔ اس لحاظ سے اردو میں لگیچر ئے غلط ہے!
مجھے امید ہے اس تحقیقی موازنے سے اردو دانوں کو درست یونیکوڈ اردو لکھنے کی مشق ہو جائے گی