آج کی دلچسپ خبر!

زیرک

محفلین
سپریم کورٹ نے حکومتی وکلاء کی گوشمالی شروع کر دی
سپریم کورٹ میں وزارت فنانس کے ملازمین کے کیس میں تیاری کے لیے التوا مانگنے پر چیف جسٹس سپریم کورٹ آف پاکستان نے ڈپٹی اٹارنی جنرل کی سرزنش کر دی، وزارت فنانس کے ملازمین کے الاؤنسز کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ "ریونیو ڈویژن کے ملازمین کو ٪100 اور آڈٹ اکاؤنٹ کو ٪20 الاؤنس کس قانون کے تحت دیا جا رہا ہے؟"۔ جس پر ڈپٹی اٹارنی جنرل نے کیس میں تیاری کے لیے وقت مانگنے کی استدعا کر دی۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا "آپ لوگ ججز پر ظلم کرتے ہیں، آپ فائل پڑھ کر نہیں آتے، کیا ہم یہاں التواء دینے کے لیے بیٹھے ہیں؟ آپ سپریم کورٹ کو ہلکا نہ لیں، ہمیں قانون بتائیں جس کے تحت آپ یہ الاؤنس دے رہے ہیں"۔
 

زیرک

محفلین
ایف آئی اے کے ماڈل ٹاؤن H_180 لاہور میں مسلم لیگ ن لیگ کے صدر دفتر پر چھاپہ مار کر کمپیوٹر ہارڈ ڈسک سے مریم نواز کی جج ارشد ملک کے حوالے سے پریس کانفرنس کا ریکارڈ قبضے میں لینے کے معاملے پر ایک سینئر وکیل دوست سے بات ہوئی، ان کا کہنا تھا کہ "حکومت نے ایف آئی اے کے سادہ لباس میں ملبوس افراد کی موجودگی میں چھاپہ مار کر اپنا کیس خراب کر لیا ہے۔ معاملے کی حساسیت کے پیش نظر ان کو چاہیے تھا کہ معاملے کو کورٹ میں لے جا کر کورٹ کے ذریعے یہ سب منگوایا جاتا تھا، اب سادہ لباس میں کون کون ہو سکتا ہے، مسلم لیگ ن والے سازشی تھیوری بنا سکتے ہیں کہ وڈیو میں رد و بدل کیا جا سکتا ہے یا کیا گیا ہے، اب اس وڈیو کو اصل وڈیوہے ثابت کرنا اور اس میں شامل مواد کو معیاری ہونا مشکوک ہو گیا ہے۔یہ ثابت کرنا اس میں رد و بدل نہیں کیا گیا اور عدالت میں بطور مضبوط ثبوت پیش کرنا مشکل ہو گیا ہے"۔
 

جاسم محمد

محفلین
اب اس وڈیو کو اصل وڈیوہے ثابت کرنا اور اس میں شامل مواد کو معیاری ہونا مشکوک ہو گیا ہے۔یہ ثابت کرنا اس میں رد و بدل نہیں کیا گیا اور عدالت میں بطور مضبوط ثبوت پیش کرنا مشکل ہو گیا ہے
قطع نظر اس کے ویڈیو اصلی ہے یا جعلی ہے۔ پہلے ن لیگ اس سوال کا جواب تو دے کہ جس جج نے نواز شریف کے خلاف فیصلہ دیا وہ مجرم سے دوران ضمانت کس حیثیت سے ملتا رہا؟ کس حیثیت سے جج ارشد ملک ن لیگی غنڈے ناصر بٹ سے اس کیس کے بارہ میں ڈسکس کرتا رہا؟ کیا اس سے یہ ثابت نہیں ہوتا کہ ن لیگ والے وکیل نہیں جج کرتے ہیں؟ جب ن لیگ ان اہم سوالوں کا جواب دے دے اس کے بعد یہ معاملہ طے ہوگا کہ ویڈیو سے نواز شریف کے فیصلہ پر کیا اثر پڑے گا۔
 

زیرک

محفلین
پہلے ن لیگ اس سوال کا جواب تو دے کہ جس جج نے نواز شریف کے خلاف فیصلہ دیا وہ مجرم سے دوران ضمانت کس حیثیت سے ملتا رہا؟
تو پوچھو ناں بلکہ سزا بھی دو مجھے خوشی ہو گی، نیب کے ذریعےصرف کیس کرنا نہیں ہوتا،کیس کو اس کے منطقی انجام تک بھی پہنچانا ہوتا ہے، مگر تبدیلی سرکار ان کیسز کو منطقی انجام کی بجائے پوائنٹ سکورنگ کے لیے استعمال کر رہی ہے، کیونکہ جتنا مخالف بدنام ہو گا اتنا ہی حکومتی پارٹی کو فائدہ ہو گا۔
 

زیرک

محفلین
ظاہر ہے ن لیگ نے آج تک سازشی تھیوریاں بنانے کے علاوہ اور کیا کیا ہے؟
تصحیح کر لو، ن لیگ ہی نہیں سبھی پارٹیوں، بلکہ سبھی پارٹیوں کی مائی باپ سرکاری نرسری نے یہی کام ہی تو کیا ہے۔کوئی ساتھ نہ دے تو اسے غدار قرار دے دیتے ہیں،
وہی دوسرے دن ساتھ دیں تو ان سے بڑا مخلص کوئی نہیں ہوتا، ٭٭٭٭ طاقتور امریکی جنرل کے سامنے جنرل کے آ نی کو ہاتھ باندھ کر کھڑے ہوتے دیکھتا ہوں تو اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں، شکر ہے کوئی ان سے بڑا طاقتور بھی ہے، جس سے یہ ڈرتے ہیں، اگر ایسا نہ ہوتا تو ہمارے ملک میں خدائی کا دعویٰ کرنے والے طالع آزماؤں کی کمی نہیں تھی، ہر 3 سال بعد ایک نیا آ جاتا ہے۔
 

زیرک

محفلین
تاکہ ن لیگ والے ریکارڈ عدالت کے حوالہ کرنے سے قبل مطلوبہ تبدیلی کر سکتے۔
وڈیو ایڈیٹنگ کا پتا چل جاتا ہے کہ ایسا ہوا ہے یا نہیں، جیسے اب ن لیگ کی طرف سے سوال اٹھ سکتا ہے کہ حکومت نے اس میں رد و بدل کیا ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
شکر ہے کوئی ان سے بڑا طاقتور بھی ہے، جس سے یہ ڈرتے ہیں
امریکہ سے ڈر صرف امریکی امداد بند ہونے کے خوف کی وجہ سے ہے۔ جس دن چین یا کوئی اور ملک اس کی جگہ لے لے گا تو یہ جرنیل امریکہ کو بھی آنکھیں دکھانا شروع کر دیں گے۔
 

جاسم محمد

محفلین
وڈیو ایڈیٹنگ کا پتا چل جاتا ہے کہ ایسا ہوا ہے یا نہیں، جیسے اب ن لیگ کی طرف سے سوال اٹھ سکتا ہے کہ حکومت نے اس میں رد و بدل کیا ہے۔
حکومت کو یہ ویڈیو اصل ثابت کرنے کا زیادہ فائدہ ہوگا۔ کیونکہ اس سے جج ارشد ملک اور ن لیگ کا آپس میں کٹھ جوڑ ثابت ہو جائے گا کہ کیسے مذکورہ جج مجرم سے دوران ضمانت خفیہ ملاقاتیں کرتا رہا۔ کیسے وہ نجی محفلوں میں ن لیگی غنڈوں کے ساتھ نواز شریف کے خلاف فیصلہ پر اپنے کمنٹ پاس کرتا رہا۔
یوں یہ جج ذلیل ہو کر اپنے کام سے تو فارغ ہوگا ہی ۔ اس کے ساتھ ساتھ العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس پر ٹرائل دوبارہ اسی جج محمد بشیر کی عدالت میں لگے گا جس کے خلاف نواز شریف کے وکلا نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں خاص درخواست دے کر یہ کیسز اپنے متنازعہ جج ارشد ملک کی عدالت میں ٹرانسفر کروائے تھے۔
 

زیرک

محفلین
وزیراعظم عمران خان صاحب کراچی میں کیا فرما رہے تھے آپ بھی سنیئے اور سر دُھنیئے؛
"میرے کچھ دوست یہاں بیٹھے ہیں جن پر نیب کے کیسز تھے ان کو یہ سن کر خوشی ہو گی کہ ہم نے نیب کو بزنس کیمونٹی سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، نیب اب آپ کو کچھ نہیں کہے گی۔ آپ کو مبارک دیتا ہوں کہ آج ہی ہم نے نیب آرڈی ننس جاری کر دیا ہے"۔
یا اللہ ہم سے آخر کیا قصور ہوا ہے کہ ایک کے بعد دوسرا یہ نااہل حکمران ہم پہلاد دیتا ہے؟ایک سے بڑھ کر دوست نواز اور کنبہ نواز نااہل ہمارے سر پر مسلط کر دیتا ہے، آخر کیوں؟ہایسے ہی دوست نواز کنبہ نواز دس نمبر قوانین اور آرڈی ننسوں نے ہی تو ملک کا بیڑہ غرق کیا ہوا ہے۔
یاد رکھنا کاروباری دوستوں کو نیب کیسز سے بچانے کے لیے آرڈی ننس کا استعمال ہی عمران خان کے خلاف استعمال ہو گا۔ الزام ہو گا سرکاری مشینری کو غلط اور غیر قانونی کاموں کے لیے استعمال کرنا،کب ہو گا؟ تھوڑا انتظار کیجئے۔
یاد رکھنا کی عدلیہ بہت پہلے یہ طے کر چکی ہے کہ شخصی و گروہی فائدے کے لیے قانون سازی کا استعمال غیر آئینی ہے۔
 

جاسم محمد

محفلین
یاد رکھنا کاروباری دوستوں کو نیب کیسز سے بچانے کے لیے آرڈی ننس کا استعمال ہی عمران خان کے خلاف استعمال ہو گا۔
نیب جب اپنے اختیارات کا کھلے عام استعمال کرتے ہوئے بیروکریٹس، بزنس مینوں کی پکڑ دھکڑ شروع کر کے معیشت اور سرکاری مشینری کا پہیا جام کردے تو لبرل، اپوزیشن ، لفافے کہتے ہیں یہ بے لگام ادارہ بن گیا ہے۔ حکومت جب اس تنقید کے پیش نظر نیب کو لگام دینے کیلئے آرڈیننس لائے تو کہتے ہیں یہ اس کے خلاف استعمال ہوگا۔ او بھئی کسی ایک جگہ رُک تو جاؤ۔
 

زیرک

محفلین
نیب جب بیروکریٹس، بزنس مینوں کی پکڑ دھکڑ شروع کر کے معیشت اور سرکاری مشینری جام کردے تو کہتے ہیں یہ بے لگام ادارہ بن گیا ہے۔ حکومت جب نیب کو لگام دینے کیلئے آرڈیننس لائے تو کہتے ہیں یہ اس کے خلاف ہوگا۔ او بھئی کسی ایک جگہ رُک تو جاؤ۔
آخری جملہ تو پڑھ لو، تیز رفتار خان
 

جاسم محمد

محفلین
آخری جملہ تو پڑھ لو، تیز رفتار خان
آرڈیننس کی پوری تفصیل پڑھ کر بتائیں اس سے خان نے کس کو فائدہ پہنچایا ہے؟

صدر کے دستخط کے بعد نیب ترمیمی آرڈیننس نافذالعمل ہوگیا
ویب ڈیسک جمع۔ء 27 دسمبر 2019
1931468-cabnit-1577444855-617-640x480.jpg

محکمانہ نقائص پر سرکاری ملازمین کے خلاف نیب کارروائی نہیں کرے گا، آرڈیننس۔ فوٹو: فائل


اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے نیب ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دے دی جس کے بعد صدر مملکت نے اس پر دستخط کردیے اب یہ آرڈیننس ایکٹ بن کر فوری طور پر نافذ العمل ہوگیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ نے نیب ترمیمی آرڈیننس کی منظوری دے دی، کابینہ سے منظوری کے بعد نیب ترمیمی آرڈیننس 2019ء صدر مملکت کو بھجوا دیا گیا جب کہ وفاقی کابینہ نے سرکولیشن سمری کے ذریعے آرڈیننس کی منظوری دی۔

آرڈیننس کے مطابق محکمانہ نقائص پر سرکاری ملازمین کے خلاف نیب کارروائی نہیں کرے گا، ایسے ملازمین کے خلاف کارروائی ہوگی جن کا نقائص سے فائدہ اٹھانے کے شواہد ہوں گے جب کہ سرکاری ملازم کی جائیداد کو عدالتی حکم نامے کے بغیر منجمد نہیں کیا جا سکے گا۔

آرڈیننس میں کہا گیا ہے کہ سرکاری ملازم کے اثاثوں میں بے جا اضافے پر اختیارات کے ناجائز استعمال کی کارروائی ہو سکے گی جب کہ 3 ماہ میں نیب تحقیقات مکمل نہ ہوں تو گرفتار سرکاری ملازم ضمانت کا حقدار ہوگا، علاوہ ازیں نیب 50 کروڑ سے زائد کی کرپشن اور اسکینڈل پر کارروائی کرسکے گا۔
 

زیرک

محفلین
یہ جو نیب کے پر کاٹنے کا شوق ہے ناں، یہ عمران خان کو لے ڈوبے گا، بس آج یا کل کسی نے اس کے خلاف سپریم کورٹ چلے جانا ہے کہ کہ ایک تو یہ شخصی و گروہی مقصد کے لیے قانون سازی کی گئی ہے جو غیر آئینی ہے اور دوسرا حکومت نے اس کی آڑ لے کر اپنے پیاروں کو نیب سے بچانے کا بندوبست کیا ہے۔
 

زیرک

محفلین
وزیراعظم عمران خان صاحب کراچی میں کیا فرما رہے تھے آپ بھی سنیئے اور سر دُھنیئے؛
"میرے کچھ دوست یہاں بیٹھے ہیں جن پر نیب کے کیسز تھے ان کو یہ سن کر خوشی ہو گی کہ ہم نے نیب کو بزنس کیمونٹی سے دور رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، نیب اب آپ کو کچھ نہیں کہے گی۔ آپ کو مبارک دیتا ہوں کہ آج ہی ہم نے نیب آرڈی ننس جاری کر دیا ہے"۔
آرڈی ننس کے الفاظ اور ہیں جبکہ عمران خان کی تقریر کے الفاظ اور ہیں، آرڈی ننس کے بارے ایک اخباری خبر ہے ابھی تک اس کا مکمل متن نہیں دیکھ سکا لیکن عمران خان کے کہے الفاظ زیادہ واضح اور خطرناک ہیں جو ماضی میں عدالت کے طے کردہ پیرامیٹر یعنی "شخصی و گروہی فائدے کے لیے قانون سازی کا استعمال غیر آئینی ہے" سے ہٹ کر ہیں۔
 

جاسم محمد

محفلین
آرڈی ننس کے الفاظ اور ہیں جبکہ عمران خان کی تقریر کے الفاظ اور ہیں، آرڈی ننس کے بارے ایک اخباری خبر ہے ابھی تک اس کا مکمل متن نہیں دیکھ سکا لیکن عمران خان کے کہے الفاظ زیادہ واضح اور خطرناک ہیں جو ماضی میں عدالت کے طے کردہ پیرامیٹر یعنی "شخصی و گروہی فائدے کے لیے قانون سازی کا استعمال غیر آئینی ہے" سے ہٹ کر ہیں۔
چلیں دیکھتے ہیں کہ یہ آرڈیننس کورٹ میں چیلنج ہوتا ہے یا نہیں۔
 

زیرک

محفلین
آرڈی ننس کے الفاظ اور ہیں جبکہ عمران خان کی تقریر کے الفاظ اور ہیں، آرڈی ننس کے بارے ایک اخباری خبر ہے ابھی تک اس کا مکمل متن نہیں دیکھ سکا لیکن عمران خان کے کہے الفاظ زیادہ واضح اور خطرناک ہیں جو ماضی میں عدالت کے طے کردہ پیرامیٹر یعنی "شخصی و گروہی فائدے کے لیے قانون سازی کا استعمال غیر آئینی ہے" سے ہٹ کر ہیں۔
تقریباً سبھی تجزیہ کاروں کے مطابق تازہ ترین نیب آرڈی ننس "یہ سب سے بڑا یو ٹرن ہے"۔ بلکہ ہارون رشید نے تو اسے "سب یو ٹرنز کی ماں" قرار دیا ہے۔
 

زیرک

محفلین
عمران خان کے اے ٹی ایم کے نام سے مشہور جس بزنس مافیا کی وجہ سے وہ اقتدار میں آئے ہیں، اس آرڈیننس کے ذریعے انہیں بچانا تو بننا تھا ناں؟ کیونکہ جس کرپشن کے نعرے کو کامیابی کی کنجی یا ہر مرض کی دوا سمجھ کر اقتدار میں آئے تھے، اسی اقتدار کی لڑائی کے اپنے سب سے بڑے حریف نواز شریف کا تو وہ کچھ نہیں بگاڑ سکے، وہ تو ان کی آنکھوں میں آنکھوں ڈال کر لندن چلا گیا تو عمران خان کو سمجھ آ گئی کہ وہ کرپٹ مافیا کا کچھ نہیں بگاڑ سکتا تو سوچا کیوں نہ لگے ہاتھوں میں بھی اپنے بزنس مافیا کو بچا کر انہیں اپنا احسان مند کر کے ہمیشہ کے لیے اپنے ہاتھ میں کر لوں۔ موسوف نے سوچا ہو گا کہ آرڈی ننس کی آڑ میں لوگ تو بزنس مافیا پر شور مچائیں گے اور میں چپکے سے پارٹی کے چند افراد کو بچا کر اپنی دو ووٹوں کے اکثریت سے بنی حکومت بھی بچا لوں گا۔ کیونکہ اگر حکومتی دیوار سے ایک دو اینٹیں گریں گی تو دیوار کیا پوری عمارت دھڑام سے زمین بوس ہو جائے گی۔ سو آج کا آرڈی ننس ملک بچانے کے لیے نہیں اپنی حکومت اور مافیا بچانے کے لیے لایا گیا ہے۔ لیکن عمران خان یہ بھول جاتے ہیں کہ عدلیہ بہت ایک تو ایسے کسی قانون کو جو عوامی مفاد کی بجائے شخصی و گروہی مفاد کے لیے بنایا جائے، اسے کالعدم قرار دینے کا فیصلہ دی چکی ہے، دوسرا جن لوگوں پر پہلے سے کرپشن کے مقدمات ہیں وہ نئے قانون کے دائرے میں نہیں آ سکیں گے۔ اس لیے میری نظر میں عمران خان نے نیب ترمیمی آرڈی ننس کے نام پر اپنے منہ پر کالک ہی ملی ہے۔
 
Top