آج کا ناول، اشتیاق احمد، خونی پہلو

آج میں مرحوم اشتیاق احمد کا لکھا گیا ناول 'خونی پہلو' پڑھ رہا ہوں۔
سرِ ورق(محمد جاوید چغتائی) ایک انگوٹھی کی تصویر جبکہ تصویر میں انگوٹھی درمیان میں سے دو حصوں میں کٹی ہوئی نظر آرہی ہے۔اس ناول میں جمشید اور شوکی برادرز اکٹھے کام کرتے ہوئے نظر آرہے ہیں۔ناول کی ابتدا میں "احادیث"اور ''دو باتیں ''کے بعد ناول شوکی برادرز کےآفس سے شروع ہوتا ہے۔ ۔ناول کی ابتدا معمول سے ہٹ کر ہے کہ پہلے صفحے سے ہی کیس نہ صرف شروع ہو جاتا ہے بلکہ اگلے 3۔2 صفحوں پر آپ کو ' لڑائی کا سین' بھی پڑھنے کو مل جاتا ہے۔اب آگے دیکھئے کیا ہوتا ہے۔
یہ ناول نمبر 326 ہے اوراشتیاق احمد پبلیکیشنز نے اسے چھاپا ہے ۔
جملہ حقوق بحقِ پبلشرز محفوظ ہیں۔
 

آوازِ دوست

محفلین
آہ! منفرد سٹائل کے رائیٹراشتیاق احمد ہم میں نہیں رہے مگر اپنے جیتے جاگتے کرداروں میں وہ ہمیشہ زندہ نظر آئیں گے۔ حق مغفرت کرے ہمارے عہدِطفولیت ایک دور اِن کی تحریروں کی چاشنی کا شائق رہا ہے۔
 
مطلب اب تک بچے ہو :D یاصرف من کوبھلانے کےلیے پڑھ رہے تھے؟
اللہ حقِ مغفرت فرمائےبہت ہی نائس بندہ تھااوراتنا ہی پیارا لکھتے تھے۔
ہرذی روح نے موت کامزہ چکھنا ہے۔
 
Top