آج کا عنوان

سحر کائنات

محفلین
31دسمبر آن پہنچا ہے ۔آج کی رات جشن منایا جائے گا
نئے سال کو خوش آمدید کہنے کی مد میں ناچ گانا ہو گا۔
آتش بازیاں ہوں گی۔انٹر نیٹ پر ہر جگہ نئے سال کے گیت،نئے سال کی دعائیں گردش میں رہیں گی ۔سال کے آخری دن کا ڈوبتا ہوا سورج بھی آج کیمرے کی زینت بنے گا۔
آہ !
مجھ جیسے پرانی صدی کے لوگ بھی آج نئے سال کے جشن کا حصہ بنیں گے اور موازنہ کریں گے اپنے اور آج کے دور کا۔
میں اور مجھ جیسے کئی پچھلی صدی کے لوگ اپنی آئندہ نسلوں کو دیکھ کر سوائے جلنے کڑنے کے اور کچھ نہیں کر سکتےکیونکہ اس دور کے نوجوان کے پاس وقت نہیں ہےکہ ہماری تقاریر سنیں۔
ہماری باتیں پرانے دور کے قصے یا اولڈ فیشن سمجھ کر رد کر دیئے جاتے ہیں اور ہاں المیہ تو یہ ہے کہ ہم نے بھی اپنے آپ کو بچانے کے لیے کچھ کچھ طور طریقے اپنا لئے ہیں کہ آخر ان کے ساتھ بھی تو چلنا ہے۔
نئی نسل کی خوشیاں اور غم ہماری نسل سے مختلف ہیں۔اور سوچ کا تضاد تو موجود ہے ہی۔
انہیں کوئی سمجھائے کہ ہم پچھلی صدی کا آخری تحفہ ہیں۔نایاب سمجھ کر ہی ہماری قدر کر لیں۔ہم وہ آخری نسل ہیں جن کے پاس روایات کا ورثہ موجود ہے۔خدارا ہمیں ایسے نہ گنوائیں۔ہمارے بعد کوئی نہیں ہو گا جو اخلاقی قدروں سے آشنا ہو گا۔
آج کےدن عہد کریں کہ آنے والے سال میں پرانی غلطیوں کو نہیں دہرائیں گے۔مثبت راہ اپنائیں گے۔منفی سوچ کو دل و دماغ میں حاوی نہیں ہونے دیں گے۔علم میں عمل کو جگہ دیں گے تو نا صرف اس دنیا میں کامیابی پائیں گے بلکہ آخر میں بھی سرخرو ہوں گے۔
 
Top