آئی ایم ایف کا حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اطمینان کا اظہار

جاسم محمد

محفلین
آئی ایم ایف کا حکومت کی معاشی پالیسیوں پر اطمینان کا اظہار
ویب ڈیسک 3 گھنٹے پہلے
1811982-imfnew-1568744349-476-640x480.jpg

آئی ایم ایف مشن نے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف و توثیق کی۔ فوٹو:فائل

اسلام آباد: آئی ایم ایف مشن نے پاکستان کی جانب سے معیشت کی بہتری کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے حکومت کی پالیسیوں پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے مشرق وسطٰی اور وسطی ایشیا کے ڈائریکٹر آئی ایم ایف جہاد آزور نے ملاقات کی، ملاقات کے دوران مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ ، گورنر اسٹیٹ بینک، سیکریٹری خزانہ بھی موجود تھے۔

آئی ایم ایف مشن نے حکومت کی پالیسیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پاکستان کی جانب سے کی جانے والی کوششوں کی تعریف و توثیق کی اور کہا کہ پروگرام کے نفاذ کے تین ماہ میں اعشاریے ٹیکس بیس میں توسیع اور محصولات میں اضافہ دکھا رہے ہیں۔

اس موقع پر وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت معیشت میں بہتری کے لیے تمام ممکنہ اقدامات اٹھارہی ہے اور اب ملک ترقی اور تمام مطلوبہ اہداف کو حاصل کر رہا ہے، آئی ایم ایف پروگرام استحکام اور اصلاحات کے ساتھ حکومت کی معیشت کو پٹٹری پر ڈالنے کی کوششوں کی تکمیل کرے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
پاکستان کے بیرونی ادائیگیوں کے توازن پر مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں، آئی ایم ایف
ویب ڈیسک جمع۔ء 20 ستمبر 2019
1815377-imfnew-1568992917-691-640x480.jpg

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے فارن ایکسچینج بفر کو بہتر بنایا ہے، آئی ایم ایف (فوٹو: فائل)


اسلام آباد: آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ مارکیٹ کی بنیاد پر شرح مبادلہ کے ریٹ کی پالیسی کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں جس سے پاکستان کے بیرونی ادائیگیوں کے توازن پر مثبت اثرات سامنے آرہے ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی ایم ایف کے وفد کی مشن چیف جہاد آزرو نے وفاقی وزیر برائے اقتصادی امور حماد اظہر سے ملاقات کی، ملاقات میں ملک کی مجموعی اقتصادی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا، وزیر اقتصادی امور نے ملک میں معاشی استحکام کے لیے حکومت کی متعارف کروائی جانے والی اسٹرکچرل اصلاحات کے بارے میں آگاہ کیا۔

وزیر اقتصادی امور نے آئی ایم ایف کے وفد کو یقین دہانی کراتے ہوئے بتایا کہ حکومت اقتصادی استحکام کے لیے اسٹرکچرل اصلاحات پر عمل درآمد کے لیے پرعزم ہے۔ آئی ایم ایف وفد نے پاکستان کے اقتصادی استحکام اور اسٹرکچرل اصلاحات کے بارے میں اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

دوسری جانب وزارت اقتصادی امور ڈویژن کے حکام سے ملاقات کے بعد پاکستان کے دورے پر آئے ہوئی آئی ایم ایف مشن نے اپنا دورہ مکمل کرلیا اور دورہ مکمل ہونے پر اعلامیہ بھی جاری کردیا۔

آئی ایم ایف جائزہ مشن کے سربراہ ارنیسٹو رامریض ریگو نے اعلامیے میں کہا ہے کہ پاکستان کا اقتصادی اصلاحاتی پروگرام ابھی تک ابتدائی مراحل میں ہے، اصلاحاتی پروگرام کے کچھ شعبوں میں پیش رفت ہوئی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ مارکیٹ کی بنیاد پر شرح مبادلہ کے ریٹ کی پالیسی کے مثبت نتائج سامنے آنا شروع ہوگئے ہیں جس سے پاکستان کے بیرونی ادائیگیوں کے توازن پر مثبت اثرات سامنے آئے ہیں، پاکستان کی مانیٹری پالیسی افراط زر کو کنٹرول کرنے میں معاون ثابت ہورہی ہے اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے فارن ایکسچینج بفر کو بہتر بنایا ہے۔

آئی ایم ایف کے اعلامیہ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کو دیے گئےایکسٹینڈڈ فنڈ فیسیلٹی پروگرام کے تحت پہلے اقتصادی جائزے کے لیے آئی ایم ایف کا جائزہ مشن اکتوبر میں پاکستان آئے گا۔
 

جاسم محمد

محفلین
رواں مالی سال پاکستان میں معاشی ترقی کی شرح 2.4 فیصد رہے گی: آئی ایم ایف
205161_9787559_updates.jpg

غیر ملکی کرنسی کی شرح تبادلہ کو مارکیٹ سے جوڑ دیا گیا ہے جس کے مثبت اثرات نظر آ رہے ہیں: آئی ایم ایف اعلامیہ — فوٹو: فائل
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کا کہنا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں معاشی ترقی کی شرح 2.4 فیصد رہے گی۔

گزشتہ دنوں آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر برائے مڈل ایسٹ اور وسطی ایشیا جہاد آزور کی سربراہی میں وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جہاں انہوں نے وزیراعظم عمران خان اور وفاقی وزراء سمیت دیگر حکام سے ملاقاتیں کیں۔

دورہ مکمل ہونے کے بعد آئی ایم ایف نے اعلامیہ جاری کیا ہے جس کے مطابق آئی ایم ایف مشن نے اسلام آباد اور کراچی کا دورہ کیا، مشن پروگرام پر عمل درآمد کا جائزہ لینے پاکستان آیا تھا، آئی ایم ایف پروگرام پر عمل درآمد کا آغاز ہوا ہے اور پاکستان نے چند معاشی اعشاریوں میں مثبت پیش رفت کی ہے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ معاشی ترقی کیلئے سخت فیصلے کرنے کی ضرورت ہے، ڈالر کا مارکیٹ ریٹ مقرر کیا گیا ہے، مانیٹری پالیسی کے ذریعے مہنگائی کو کنٹرول کیا جارہا ہے، مرکزی بینک کے زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہورہا ہے۔

اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان میں معاشی ترقی کی شرح 2 اعشاریہ 4 فیصد رہے گی، افراط زرکم ہوگا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ تیزی سے کم ہوگا۔

آئی ایم ایف کے بیان کے مطابق غیر ملکی کرنسی کی شرح تبادلہ کو مارکیٹ سے جوڑ دیا گیا ہے جس کے مثبت اثرات نظر آ رہے ہیں، آئی ایم ایف کی ٹیم اکتوبر کے آخر میں پھر پاکستان آئے گی اور جائزہ لے گی کہ ستمبر کے آخر تک کے اہداف کہاں تک پورے ہوئے۔
 
Top