قرۃالعین اعوان
لائبریرین
ہم تو کل بھی کہتے تھے
عکس کی صباحت کو
برص چاٹ لیتا ہے
ہم تو کل بھی کہتے تھے
مستقیم راہوں کا
آئینے کی عظمت سے
اب حقارتیں کیسی؟
عکس سے گریزاں ہیں
اب بصارتیں کیسی
اپنے عکس کی کالک
دھل سکے تو دھو ڈالو!
عکس کی صباحت کو
برص چاٹ لیتا ہے
ہم تو کل بھی کہتے تھے
اپنی ٹیڑھی آنکھوں کے
ترچھے زاویئے بدلو
زاویے جو ترچھےہوںمستقیم راہوں کا
کب سراغ ملتا ہے
آئینے کی عظمت سے
اب حقارتیں کیسی؟
عکس سے گریزاں ہیں
اب بصارتیں کیسی
اپنے آپ سے کب تک ؟
یوں نظر چراؤ گے
آئینہ جو توڑوگے
خود بھی ٹوٹ جاؤ گے