ª!ª جہاں روضہ پاک ª!ª

آبی ٹوکول

محفلین
نعت بحضور سرور کون و مکاں صلی اللہ علیہ وسلم
جہاں روضہءِ پاک خیر الورٰی ہے وہ جنت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

کہاں میں کہاں یہ مدینے کی گلیاں یہ قسمت نہیں ہے تو پھر اور کیاہے

محمد کی عظمت کو کیا پوچھتے ہو کہ وہ صاحبِ کعبہ قوسین ٹھرے

بشر کی سر عرش مہماں نوازی یہ عظمت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

جو عاصی کو کملی میں اپنی چھپالے جو دشمن کو بھی زخم کھا کردعا دے

اسے اور کیا نام دے گا زمانہ وہ رحمت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

قیامت کا اک دن معین ہے لیکن ہمارے لیے ہر نفس ہے قیامت

مدینے سے ہم جانثاروں کی دوری قیامت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے

تم اقبال یہ نعت کہہ تو رہے مگر یہ بھی سوچا کہ کیا کررہے ہو

کہاں تم کہاں مدح ممدوح یزداں یہ جراءت نہیں ہے تو پھر اور کیا ہے​
 
Top