دل ثنا خواں ہے ، خدا کا شکر ہے!

الف نظامی

لائبریرین
ان کا احساں ہے ، خدا کا شکر ہے
دل ثنا خواں ہے ، خدا کا شکر ہے

دولت عشق نبی سینے میں ہے
پاس ایماں ہے ، خدا کا شکر ہے

اسوہ ء خیر البشر ہے سامنے
راہ آساں ہے ، خدا کا شکر ہے

مجھ سا عاصی اور شہرِ نور میں
اُن کا مہماں ہے ، خدا کا شکر ہے

میرے فکر و فن کا ، میری زیست کا
نعت عنواں ہے ، خدا کا شکر ہے

ان کے در پر حاضری کا اے صبیح
پھر سے امکاں ہے ، خدا کا شکر ہے
(صبیح رحمانی)​
 
Top