عزرا ناز

  1. بھلکڑ

    عذرا ناز:کِس لئے وقت سے ہم تھوڑی سی مہلت مانگیں

    کِس لئے وقت سے ہم تھوڑی سی مہلت مانگیں اِتنے کم ظرف نہیں کوئی رعایت مانگیں ملتفت ہو جو کوئی خود تو الگ بات ہے یہ ہم سے خود دار نہ مر کے بھی محبت مانگیں دُکھ تو ہوگا ہی انھیں ہم سے بِچھڑ جانے کا وقتِ رُخصت ہے چلو اُن سے اِجازت مانگیں پیار و عزت کے سوا ہم کو نہیں کچھ درکار نہ تو دولت ، نہ وجاہت...
  2. بھلکڑ

    عذرا ناز:خود سے ناراض ، زمانے سے خفا رہتے ہیں

    خود سے ناراض ، زمانے سے خفا رہتے ہیں جانے کیا سوچ کے ہم سب سے جدا رہتے ہیں کس طرح آ کے بسے کوئی تری بستی میں تیری بستی میں تو پتھر کے خدا رہتے ہیں عمر گذری ہو اندھیروں کے نگر میں جن کی وہ زمانے کے لیۓ بن کے دیا رہتے ہیں دور ہیں مجھ سے بظاہر گو مرے سب اپنے میرے دِل میں وہ مگر مثلِ دعا رہتے...
Top