قرنِ یازدہُمِ عیسوی کے ادیب محمود بن حُسین بن محمد کاشغری نے ۴۶۶ ہجری میں عربی زبان میں 'دیوان لغات الترک' کے نام سے ایک پُرحجم کتاب لکھی تھی، جو بنیادی طور پر اُس زمانے کی تُرکی (جس کو اب قاراخانی تُرکی کے نام سے جانا جاتا ہے) کی فرہنگ تھی اور اِس کتاب کو لکھنے سے اُن کا مقصود بغداد کے عبّاسی...
"لما دخلنا هذه المدينة رآنا أهلها ونحن نصلي مسبلي أيدينا وهم حنفية لا يعرفون مذهب مالك ولا كيفية صلاته، والمختار من مذهبه هو إسبال اليدين. وكان بعضهم يری الروافض بالحجاز والعراق يصلون مسبلي أيديهم، فاتهمونا بمذهبم، وسألونا عن ذلك فأخبرناهم أننا علی مذهب مالك، فلم يقنعوا بذلك منا واستقرت التهمة...