خورشید احمد جامی

  1. کاشفی

    گل بداماں نہ کوئی شعلہ بجاں ہے اب کے - خورشید احمد جامی

    غزل (خورشید احمد جامی) گل بداماں نہ کوئی شعلہ بجاں ہے اب کے چار سو وقت کی راہوں میں دھواں ہے اب کے سربریدہ ہیں نظارے تو سحر خوں گشتہ جس طرف دیکھئے مقتل کا سماں ہے اب کے شامِ ہجراں جسے ہاتھوں میں لئے پھرتی تھی کون جانے کہ وہ تصویر کہاں ہے اب کے زندگی رات کے پھیلے ہوئے سناٹے میں دور ہٹتے ہوئے...
  2. کاشفی

    زمیں پہ چاند اترتا دکھائی دیتا ہے - خورشید احمد جامی

    غزل زمیں پہ چاند اترتا دکھائی دیتا ہے ترا خیال بھی تجھ سا دکھائی دیتا ہے جو ساتھ لے کے چلا تھا ہزار ہنگامے وہ شخص آج اکیلا دکھائی دیتا ہے ہوا چلی تو اندھیروں کی آگ تیز ہوئی ہر ایک خواب پگھلتا دکھائی دیتا ہے بڑے عجیب ہیں یہ درد و غم کے رشتے بھی کہ جس کو دیکھئے اپنا دکھائی دیتا ہے...
Top