،کوہکن کے خمار کی باتیں

  1. سید عاطف علی

    ایک تازہ غزل۔ کوہ کن کے خمار کی باتیں

    کوہ کن کے خمار کی باتیں سنگ،آہن، شرار کی باتیں چھوڑو سب کاروبار کی باتیں دارِ ناپائدار کی باتیں اب فقط راس یہ ہی آتی ہیں زندگی سے فرار کی باتیں پڑھ کے رویا بہت کوئی سرِگور سنگ لوح مزار کی باتیں زندگی نے بتائیں شام کے وقت تنگ ہوتے حصار کی باتیں کس کو دکھلائیں کس کو بتلائیں دامنِ تار تار کی...
Top