سعید احمد اختر

  1. طارق شاہ

    سعید احمد اختر ::::: یہ حادثہ بھی تو کُچھ کم نہ تھا صبا کے لِیے ::::: Saeed Ahmad Akhtar

    غزلِ یہ حادثہ بھی تو کُچھ کم نہ تھا صبا کے لِیے گُلوں نے کِس لِیے بوسے تِری قبا کے لِیے وہاں زمِین پہ اُن کا قدم نہیں پڑتا یہاں ترستے ہیں ہم لوگ نقش پا کے لِیے تم اپنی زُلف بکھیرو، کہ آسماں کو بھی ! بہانہ چاہیے محشر کے اِلتوا کے لِیے یہ کِس نے پیار کی شمعوں کو بَد دُعا دی ہے اُجاڑ...
  2. طارق شاہ

    سعید احمد اختر ::::: پُھونک ڈالے تپشِ غم تو بُرا بھی کیا ہے ::::: Saeed Ahmad Akhtar

    غزلِ پُھونک ڈالے تپشِ غم تو بُرا بھی کیا ہے چند یادوں کے سِوا دِل میں رہا بھی کیا ہے بے نوا ہوگا نہ اِس شہر میں ہم سا کوئی زندگی تجھ سے مگر ہم کو گِلہ بھی کیا ہے کہِیں اِک آہ میں افسانے بَیاں ہوتے ہیں ؟ ہم نے اُس دشمنِ ارماں سے کہا بھی کیا ہے کیا کرے، تھک کے اگر بیٹھ نہ جائے دِلِ زار...
  3. کاشفی

    ہے قحط نہ طوفاں نہ کوئی خوف وبا کا - سعید احمد اختر

    غزل (سعید احمد اختر) ہے قحط نہ طوفاں نہ کوئی خوف وبا کا اس دیس پہ سایہ ہے کسی اور بلا کا ہر شام سسکتی ہوئی فریاد کی وادی ہر صبح سُلگتا ہوا صحرا ہے صدا کا اپنا تو نہیں تھا میں کبھی، اورغموں نے مارا مجھے ایسا رہا تیرا نہ خدا کا پھیلے ہوئے ہر سمت جہاں‌حرص و ہوس ہوں پھولے...
Top