کسی کو تجھ سے بڑھ کر جلوہ ساماں کون دیکھے گا
تجھے دیکھے گی دنیا، ماہِ تاباں کون دیکھے گا
اُسے دیکھا سرِ دار و رسن ہم نے تو سر دے کر
ہمارے بعد دیکھیں رُوئے جاناں کون دیکھے گا
مری میّت کو کاندھا آج اگر وہ دے نہیں سکتے
تو کل جا کر بھلا گورِ غریباں کون دیکھے گا
سکوتِ بام و در، آثارِ وحشت، رنجِ...