سلیم

  1. طارق شاہ

    سلیم کوثر :::::: یہ لوگ جِس سے اب اِنکا ر کرنا چاہتے ہیں :::::: Salim Kausar

    غزل یہ لوگ جِس سے اب اِنکا ر کرنا چاہتے ہیں وہ گُفتگوُ، دَرو دِیوار کرنا چاہتے ہیں ہمیں خبر ہے کہ گُزرے گا ایک سیلِ فنا سو ہم تمھیں بھی خبردار کرنا چاہتے ہیں اور اِس سے پہلے کہ ثابت ہو جُرمِ خاموشی ہم اپنی رائے کا اِظہار کرنا چاہتے ہیں یہاں تک آ تو گئے آپ کی محبّت میں اب اور کتنا، گُنہگار...
  2. طارق شاہ

    سلیم کوثر :::::: مِری طلب، مِری رُسوائیوں کے بعد کُھلا ::::::Salim Kausar

    غزل مِری طلب، مِری رُسوائیوں کے بعد کُھلا وہ کم سُخن، سُخن آرائیوں کے بعد کُھلا وہ میرے ساتھ ہے، اور مُجھ سے ہمکلام بھی ہے یہ ایک عمُر کی تنہائیوں کے بعد کُھلا میں خود بھی تیرے اندھیروں پہ مُنکشف نہ ہُوا تِرا وجُود بھی ، پرچھائیوں کے بعد کُھلا عجب طلسمِ خموشی تھا گھر کا سنّاٹا! جو بام و در...
  3. مدیحہ گیلانی

    سلیم احمد زندگی موت کے پہلو میں بھلی لگتی ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔ سلیم احمد

    زندگی موت کے پہلو میں بھلی لگتی ہے گھاس اس قبر پہ کچھ اور ہری لگتی ہے روز کاغذ پہ بناتا ہوں میں قدموں کے نقوش کوئی چلتا نہیں اور ہمسفَری لگتی ہے آنکھ مانوسِ تماشا نہیں ہونے پاتی کیسی صورت ہے کہ ہر روز نئی لگتی ہے گھاس میں جذب ہوئے ہوں گے زمیں کے آنسو پاؤں رکھتا ہوں تو ہلکی سی نمی لگتی...
  4. محمد بلال اعظم

    یہ سبق شہر کے لڑکوں کو پڑھایا جائے - سلیم بیتاب

    یہ سبق شہر کے لڑکوں کو پڑھایا جائے اپنی ہر سوچ کو پاگل نہ بنایا جائے آشیاں اپنا ہی آجائے نہ اس کی زد میں دیکھ کر بحث کا طوفان اٹھایا جائے دیکھ کر اس کو نگاہیں نہ جھکائی جائیں اپنے احساس کو مجرم نہ بنایا جائے مجھ کو یوں ظلمتِ زنداں میں چھپانے والے میں ہو مجرم، تو مرا جرم بتایا جائے جی میں...
Top