صلاح الدین

  1. ع

    غزل ۔ برسوں ہوئے آنکھوں نے گل تر نہیں دیکھا ۔ صلاح الدین نیر

    غزل برسوں ہوئے آنکھوں نے گل تر نہیں دیکھا ہم ایسے گئے گھرسےکہ پھر گھر نہیں دیکھا لکھ ڈالی ہے جس نے نئی تاریخ شہادت کتنا ہے بلند آپ نے وہ سر نہیں دیکھا اِک ہاتھ میں تسبیح تھی اِک ہاتھ میں تلوار اُس دن سے کسی نے اُسے گھر پر نہیں دیکھا تپتے ہوئے صحرا میں گزاریں کئی راتیں...
Top