شامِ جوانی
لو آیا پیغام جوانی
لائی مژدہ شام جوانی
آئی رات مرادوں والی
بدلی صورت بھولی بھالی
تازہ اُمنگیں جوش پر آئیں
لاکھوں اُمیدیں لے کر آئیں
عمر نے مَل کے شباب کا غازہ
کر دیا حُسن کا گلشن تازہ
سبزہء خط بھی نمو پر آیا
سنبل تر لبِ جُو لہرایا
سُرخی لگی گالوں پہ چمکنے
رنگ...