شیدا

  1. کاشفی

    ہر شے میں ترا جلوہ پنہاں نظر آتا ہے - عبدالشکور شیدا

    افکارِ پریشاں (از: جناب عبدالشکور صاحب شیدا - 1920ء) ہر شے میں ترا جلوہ پنہاں نظر آتا ہے عالم مری آنکھوں میں عُریاں نظر آتا ہے پھر یاد کوئی آیا، آنکھوں میں بھرے آنسو پھر دیدہء پُرنم میں طوفاں نظر آتا ہے صحرائے تصور میں کچھ نقش خیالی ہیں اب ڈھونڈنا منزل کا آساں نظر آتا ہے شاید کہ گلستاں میں...
  2. محمد وارث

    کچھ بات ہی تھی ایسی کہ تھامے جگر گئے - حکیم اجمل خاں شیدا

    کچھ بات ہی تھی ایسی کہ تھامے جگر گئے ہم اور جاتے بزمِ عدو میں؟ مگر گئے! یہ تو خبر نہیں کہ کہاں اور کدھر گئے لیکن یہاں سے دُور کچھ اہلِ سفر گئے ارماں جو ہم نے جمع کئے تھے شباب میں پیری میں وہ، خدا کو خبر ہے، کدھر گئے رتبہ بلند ہے مرے داغوں کا اس قَدَر میں ہوں زمیں، پہ داغ مرے تا قمر گئے...
Top