ابر چھایا نہ کوئ ابر برستا گزرا
اب کے ساون بھی کڑی دھوپ میں جلتا گزرا
یا سر راہ کبھی ٹوٹ کے تارے برسے
یا کسی چاند کا بجھتا ہوا سایہ گزرا
ہم جلاتے رہے ہر گام محبت کے چراغ
وہ رہ و رسم کی ہر شمع بجھاتا گزرا
ہم کزر جاتے ہیں ہر دور سے ایسے جیسے
ایک آنسو کسی جہرے سے ڈھلکتا گزرآ
سوچتا ہوں کہ بدلنے...