سیف و سبو

  1. ش

    جوش فکر ہی ٹھری تو دل کو فکرِ خوباں کیوں نہ ہو ۔ جوش ملیح آبادی

    فکر ہی ٹھہری تو دل کو فکرِ خوباں کیوں نہ ہو خاک ہونا ہے تو خاک کوئے جاناں کیوں نہو؟ دہر میں ، اے خواجہ ، ٹھہری جب اسیری ناگزیر دلِ اسیر حلقہ گیسوئے پیچاں کیوں نہو؟ زیست ہے جب مستقل آوارہ گردی ہی کا نام عقل والوں پھر طوافِ کوئے جاناں کیوں نہو؟ مستیوں سے جب نہیں مستوریوں میں بھی...
Top