غزل
(سیفی نوگانوی)
عشق بے چین رکھے گا مجھے معلوم نہ تھا
درد رہ رہ کے اُٹھے گا مجھے معلوم نہ تھا
نام سنتے ہی نکل آئے گاآنسو بن کر
رازِ الفت نہ چھُپے گا مجھے معلوم نہ تھا
اُس کے غم سے کبھی فرصت نہ ملے گی مجھ کو
ہاتھ دل سے نہ ہٹے گا مجھے معلوم نہ تھا
میرے احساس کی دُنیا ہی نرالی ہو...