ساغرصدیقی

  1. طارق شاہ

    ساغر صدیقی :::: ایک پیکر -- Saghar Siddiqui

    ساغر صدیقی ایک پیکر بکھرے ہوئے ہیں کالے گیسُو دل پر ڈسنے والے گیسُو گوری گوری کومل بانہیں شام و سحر کی جلوہ گاہیں پلکوں پر کجلے کے ڈورے رنگ حِنائی پورے پورے ہونٹوں پر ہلکا سا تبسّم آنکھوں میں اعجازِ تکلّم ماتھے چندا، ٹھوڑی تارہ چاکِ گریباں ذوقِ نظارہ کانوں میں چاندی کے بالے...
  2. طارق شاہ

    ساغر صدیقی :::: سوکھ گئے پٹ جھڑ میں پات -- Saghar Siddiqui

    غزلِ ساغرصدیقی سُوکھ گئے پت جھڑ میں پات ٹُوٹ گئے پُھولوں کے ہات کتنا نازُک ہے یہ دَور اشک گِراں غم کی بُہتات دشتِ الم کی ویرانی میں کاٹی ہے برکھا کی رات ہم دیوانے، ہم آوارہ چل نہ سکو گے اپنے سات ساغر مے خانے میں ہوگا چھوڑ بھی دو پگلے کی بات ساغر صدیقی
  3. طارق شاہ

    ساغر صدیقی خُون بادل سے برستے دیکھا

    غزل ساغر صدیقی خُون بادل سے برستے دیکھا پُھول کو شاخ پہ ڈستے دیکھا کتنے بیدار خیالوں کو یہاں دامِ اخلاص میں پھنستے دیکھا دل کا گلشن، کہ بیاباں ہی رہا ایسا اُجڑا کہ نہ بستے دیکھا کُھل گیا جن پہ مسرّت کا بھرم! پھر کبھی اُن کو نہ ہنستے دیکھا اب کہاں اشکِ ندامت ساغر آستینوں کو ترستے دیکھا...
Top