ساغر صدیقی کی غزلیں

  1. کاشف اختر

    ساغر صدیقی موج در موج کناروں کو سزا ملتی ہے ۔ غزل از ساغر صدیقی

    موج در موج کناروں کو سزا مِلتی ہے کوئی ڈوبے تو سہاروں کو سزا مِلتی ہے میکدے سے جو نکلتا ہے کوئی بے نشہ چشمِ ساقی کے اشاروں کو سزا مِلتی ہے آپ کی زُلفِ پریشاں کا تصّور توبہ نگہت و نُور کے دھاروں کو سزا مِلتی ہے جب وہ دانتوں میں دباتے ہیں گلابی آنچل کتنے پُرکیف نظاروں کو سزا مِلتی ہے...
Top