پروین فنا سید

  1. طارق شاہ

    پروین فناؔ سید :::::: تُو جِسے زخمِ آشنائی دے! :::::: Parveen Fana Syed

    غزل پروین فنؔا سید تُو جِسے زخمِ آشنائی دے! وہ تڑپتا ہُوا دِکھائی دے تیری چاہت کے جبرِ پیہم میں! کب سے زنجِیر ہُوں، رہائی دے رُوح کے جنگلوں میں کِس کی صَدا جب بھی سوچُوں، مُجھے سُنائی دے یا قریب آ، رَگِ گُلوُ کی طرح! یا پھر اِس کرب سے رہائی دے اِس ہجُومِ بَلا میں کوئی تو آتشی کی کِرَن...
  2. چوہدری لیاقت علی

    پروین فنا سید ۔ جب بانٹنا ہی عذاب ٹھہرا

    جب بانٹنا ہی عذاب ٹھہرا پھر کیسا حساب مانگتے ہو سب ہونٹوں پہ مہر لگ چکی ہے اب کس سے جواب ماگنتے ہو کلیوں کو مسل کے اپنے ہاتھوں پھولوں سے شباب مانگتے ہو ہر لفظ صلیب پر چڑھا کر تم کیسی کتاب مانگتے ہو سب روشنیوں کو چھین کر بھی دیوانوں سے خواب مانگتے ہو فردوس بریں میں مل سکے گی اس ریگ ہیں شراب...
Top