رنگینیاں

  1. فہد اشرف

    شکیل بدایونی یہ تمام غنچہ و گل، میں ہنسوں تو مسکرائیں

    یہ تمام غنچہ و گل، میں ہنسوں تو مسکرائیں کبھی یک بیک جو رو دوں تو ستارے ٹوٹ جائیں مرے داغِ دل کی تابش جو کبھی یہ دیکھ پائیں وہیں رشکِ بے اماں سے مہ و مہر ڈوب جائیں کبھی ذوقِ جستجو پر اگر اعتبار کر لوں سرِ راہ منزلیں خود مجھے ڈھونڈنے کو آئیں کبھی بے قرار ہو کر جو میں سازِ عشق چھیڑوں تو یہ...
Top