رضی الدین رضی

  1. حسن محمود جماعتی

    رضی تم جھوٹ کہتے ہو::::رضی الدین رضی::آزاد نظم

    ستارے مل نہیں سکتے عجب دن تھے محبت کے عجب موسم تھے چاہت کے کبھی گر یاد آجائیں تو پلکوں پر ستارے جھلملاتے ہیں کسی کی یاد میں راتوں کو اکثر جاگنا معمول تھا اپنا کبھی گر نیند آجاتی تو ہم یہ سوچ لیتے تھے ابھی تو وہ ہمارے واسطے رویا نہیں ہو گا ابھی سویا نہیں ہو گا ابھی ہم بھی نہیں روتے ابھی ہم...
  2. پاکستانی

    دکھ تو نہیں کہ تنہا مسافت میں مر گیا - رضی الدین رضی

    دکھ تو نہیں کہ تنہا مسافت میں مر گیا اچھا ہوا میں تیری رفاقت میں مر گیا حاکم خود اپنے عہد حکومت میں مر گیا زندہ وہی رہا جو بغاوت میں مر گیا کچھ نفرتوں کی نذر ہوا میرا یہ وجود باقی جو بچ گیا تھا محبت میں مر گیا مجھ کو کبھی حصار میں کب لے سکا کوئی میں اس لئے بس اپنی حراست میں مر گیا اب تو یہ بات...
Top