قیّوم نظر

  1. فرخ منظور

    تیری نگہ سے تجھ کو خبر ہے کہ کیا ہوا - قیّوم نظر

    تیری نگہ سے تجھ کو خبر ہے کہ کیا ہوا دل زندگی سے بارِ دگر آشنا ہوا اِک اِک قدم پہ اس کے ہوا سجدہ ریز میں گزرا تھا جس جہاں کو کبھی روندتا ہوا دیکھا تجھے تو آرزؤں کا ہجوم تھا پایا تجھے تو کچھ بھی نہ تھا باقی رہا ہوا دشتِ جنوں میں ریگِ رواں سے خبر ملی پھرتا رہا ہے تو بھی مجھے ڈھونڈتا...
Top