نعتیہ قطعہ

  1. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    مشاہدرضوی: ایک نعتیہ قطعہ

    الفتِ پیمبر کا غم کبھی بھی کم نہ ہو سیم و زر کی چاہت میں آنکھ میری نم نہ ہو شاعری بھی لاحاصل اور قلم بھی بد قسمت نعتِ مصطفی جس سے ایک بھی رقَم نہ ہو ٭
  2. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    مشاہدرضوی: ایک نعتیہ قطعہ

    رہے گا نفسی کا عالم جہاں اِلیٰ غیری اَنالہا کا سنائیں گے مژدہ شاہِ دَنا شفیعِ روزِ جزا جرم بخشوائیں گے وکیل بالیقیں ہوں گے ہمارے پیشِ خدا
  3. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    مشاہدرضوی: ایک نعتیہ قطعہ

    داعیِ امن و اماں ہیں آپ اے شاہِ شہاں آپ آئے تو مٹے ظلم و تشدد کے نشاں جان کے دشمن سے بھی نرمی رکھی سرکار نے کوئی بھی آیا نہیں ہے مثلِ شاہِ مرسلاں
  4. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    مشاہدرضوی: ایک نعتیہ قطعہ

    ستارا اُن کے مقدر کا اوج پہ پہنچا جنھیں ہوا ہے شہ انس و جاں کا پیار نصیب جو سر کٹاتے ہیں ناموسِ مصطفائی پر انھیں بہشت کے ہوتے ہیں لالہ زار نصیب
  5. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    مشاہدرضوی: ایک نعتیہ قطعہ

    ظلمتِ قلب و نظر پل میں مٹانے کے لیے سبز گنبد کی کرن دل میں بسانے کے لیے یاخدا! اِذنِ سفر کردے مُشاہدؔ کو عطا شوق سے نعت مدینے میں سنانے کے لیے
  6. ڈاکٹر مشاہد رضوی

    مشاہدرضوی: ایک نعتیہ قطعہ

    مَیں نے نعت گوئی کا جب سے ذوق پایا ہے سر پہ میرے رحمت کا تب سے نوری سایا ہے فوجِ غم نے گھیرا جب مجھ کو اے جہاں والو! رب نے ذکرِ احمد سے میرا غم مِٹایا ہے
Top