نور

  1. آصف اثر

    تعارف آصف اثر حاضرِ خدمت

    السلام علیکم ! کچھ عرصے سے اردو محفل کا جائزہ لیتا رہا ہوں صورت و سیرت نے کافی متاثر کیا۔ سوچا میں بھی اپنا نام محفلین میں شامل کردوں۔ کسی کا کیا جاتا ہے۔ شاید کچھ نہ کچھ فائدہ پہنچاسکوں یا لے سکوں کہ یہی زندگی کا مقصد ہے۔ محفل کا جائزہ صرف اس وجہ سے لیتا رہا کہ کہ ہر ایرے غیرے فورم پر جانا...
  2. حیدرآبادی

    کبھی دریا نہیں کافی ، کبھی قطرہ ہے بہت

    اک غزل اُس پہ لکھوں دل کا تقاضا ہے بہت اِن دنوں خود سے بچھڑ جانے کا دھڑکا ہے بہت رات ہو دن ہو غفلت ہو کہ بیداری ہو اُس کو دیکھا تو نہیں ہے اُسے سوچا ہے بہت تشنگی کے بھی مقامات ہیں کیا کیا یعنی کبھی دریا نہیں کافی ، کبھی قطرہ ہے بہت میرے ہاتھوں کی لکیروں کے اضافے ہیں گواہ میں نے پتھر...
  3. محمد وارث

    غزل - زندگی سے بڑی سزا ہی نہیں‌ - کرشن بہاری نور لکھنوی

    زندگی سے بڑی سزا ہی نہیں اور کیا جرم ہے پتا ہی نہیں سچ گھٹے یا بڑے تو سچ نہ رہے جھوٹ کی کوئی انتہا ہی نہیں اتنے حصّوں میں بٹ گیا ہوں میں میرے حصّے میں کچھ بچا ہی نہیں زندگی، موت تیری منزل ہے دوسرا کوئی راستا ہی نہیں جس کے کارن فساد ہوتے ہیں اُس کا کوئی اتا پتا ہی نہیں اپنی رچناؤں میں...
Top